الفتح آپریشن کے سلسلے میں امارت اسلامیہ کے مجاہدین نے غزنی،قندوز، تخار، بلخ، لغمان اور پکتیا صوبوں میں اعلی حکام اور سیکورٹی فورسز کو نشانہ بنایا۔

تفصیل کے مطابق اتوارکے روز مغرب کے وقت صوبہ غزنی کے صدر مقام غزنی شہر کے پشتون آباد کے علاقے میں نام نہاد ضلع گیرو کے سربراہ کی گاڑی پر دھماکہ ہوا،جس کے نتیجے میں ڈسٹرکٹ چیف ابراہیم محافظ سمیت شدید زخمی اور ان کی گاڑی تباہ ہوئی اور سنیچر کےروز مغرب کے وقت ضلع گیلان کے چیرلے کے علاقے میں چوکی پر حملے کے دوران ایک فوجی مارا گیا۔

واضح رہےکہ مجاہدین نے ایک سال قبل گیرو کےمرکز سمیت تمام علاقوں سے دشمن کا صفایا ،اس کے علاوہ ناوہ،شلگر،واغظ، خوگیانی، رشیدان، زنخان اضلاع کےمراکز بھی مجاہدین کے قبضے میں ہے اور دشمن نے غزنی شہر میں 7 چوکیوں کو قائم کرکے ان پر اضلاع کے مرکز کے سائن بورڈ لگا رکھے ہیں۔

صوبہ قندوز سے اطلاع ملی ہےکہ اتوار کےروز سہ پہر کے وقت ضلع گل تپہ کے نو آباد کے علاقے میں مجاہدین نے سیکورٹی فورسز پر حملہ کیا،جس میں 2 ٹینک تباہ ہونے کے علاوہ 4 اہلکار ہلاک جب کہ متعدد زخمی ہوئے اور شام کے وقت صدر مقام قندوز شہر کے مربوطہ قندوز –خان آباد روڈ پر واقع 4 چوکیوں کو سیکورٹی فورسز نے مجاہدین کے خوف سے چھوڑ کر فرار ہوئے اور رات گئے یکہ چوب نامی چوکی پر ہونے والے حملے میں ایک فوجی زخمی ہوا۔

رپورٹ کے مطابق سنیچر اور اتوار کی درمیانی شب صوبہ تخار ضلع بہارک کے مرکز میں واقع جنگجوؤں کی چوکی پر مجاہدین نے شدید حملہ کیا،جس کے نتیجے میں اینٹلی جنس اسسٹنٹ چیف سمیت 3اہلکار ہلاک جب کہ 6 زخمی ہوئے۔

دوسری جانب سنیچر اور اتوار کی درمیانی شب صوبہ بلخ ضلع خاص بلخ کے مرگین کے علاقے میں فوجی بیس پر حملے میں 4 اہلکار ہلاک جب کہ ایک زخمی اور عشاء کے وقت پلاس پوش کےمقام پر فوجی بیس پر اسی نوعیت حملے میں ایک فوجی قتل جب کہ 4 زخمی ہونے کے علاوہ ایک برج بھی تباہ ہوئی۔

رپورٹ کے مطابق سنیچر اور اتوار کی درمیانی شب صوبہ لغمان ضلع علیشنگ کے شمرام کے علاقے میں چوکی پر لیزرگن حملے میں امیرخان نامی جنگجو قتل ہوا۔

دریں اثناء صوبہ پکتیا ضلع زرمت کے اخندزادہ خیل کے علاقے میں چوکی پر لیزرگن حملے میں ایک فوجی ہلاک جب کہ دوسرا زخمی ہوا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے