اردن کے محکمہ شہری دفاع نے پیر کے روز وادی اردن کے ایک فارم ہاؤس میں لگنے والی آگ کے نتیجے میں آٹھ بچوں سمیت تیرہ پاکستانیوں کے زندہ جلنے کی تصدیق کی ہے۔

شہری دفاع کے ترجمان ایاد العمری نے ایک بیان میں بتایا کہ ہلاکتوں کے علاوہ آگ سے جھلس کر تین افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق آگ لگنے کا سبب شارٹ سرکٹ بتایا جاتا ہے۔

وادی اردن میں پھل اور سبزیوں کے کھیتوں میں قائم عارضی رہائش گاہوں میں ہزاروں مزدور دگرگوں حالات میں رہتے ہیں۔

محکمہ شہری دفاع ہی کے ایک اور ذریعے نے بتایا دو خاندان ٹین کی چھتوں والی عارضی رہائش گاہوں میں رہتے تھے۔ یہ رہائش گاہیں تارکین وطن مزدوروں کے سر چھپانے کے لئے بنائی گئی تھیں۔ پولیس نے آگ لگنے کے اسباب کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
آتشزدگی کا شکار بننے والے تین زخمیوں کو علاج کی خاطر ہسپتال داخل کرا دیا گیا ہے۔

حالیہ چند برسوں کے دوران اردن میں مقیم شامی مہاجرین کے خیموں میں موسم سرما کے دوران آگ لگنے کے متعدد واقعات میں متعدد افراد جل مرے ہیں۔ ان خیموں میں شارٹ سرکٹ کی وجہ سے آگ لگتی ہے یا پھر گیس سے چلنے والے گھریلو سٹوو سے پیدا ہونے والی گیس سے کئی مہاجرین دم گھٹنے سے ہلاک ہوئے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے