لاہور:  پولیس اور بم ڈسپوزل سکواڈ نے دھماکے میں بارودی مواد کے استعمال کی تصدیق کر دی۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے سی سی پی او سے رپورٹ طلب کرلی۔

دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کو سروسز، جناح، میو اور گنگا رام ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ زخمیوں میں رکشا ڈرائیور رمضان، عالم، سلمان، جاوید، اسد، فخر عباس، قاسم رضا، علیم، محمد عظیم اور صدف شامل ہیں۔

سی ٹی ڈی، فرانزک سائنس لیب اور بم ڈسپوزل سکواڈ نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کرکے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ ڈی آئی جی انویسٹی گیشن انعام وحید کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر لگ رہا تھا کہ دھماکہ رکشے میں گیس سلنڈر پھٹنے سے ہوا لیکن دھماکا بارودی مواد کے پھٹنے سے ہوا۔

ڈی آئی جی آپریشنز اشفاق خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دھماکے کے وقت رکشا خالی تھا، اس کی وجہ سے صرف چند افراد معمولی زخمی ہوئے۔

بم ڈسپوزل سکواڈ کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ سے بال بیرنگ اور مشکوک اشیا ملی ہیں۔ دھماکے میں دو سے اڑھائی کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے