الفتح آپریشن کے سلسلے میں امارت اسلامیہ کے مجاہدین نے قندوز، جوزجان،غزنی، پکتیا،بلخ، بغلان اور بامیان صوبوں میں دشمن کو نشانہ بنایا،جب کہ صوبہ بدخشان میں جنگجو نے ہتھیار ڈال دیے۔

اطلاعات کے مطابق پیر اور منگل کی درمیانی شب صوبہ قندوز کےصدر مقام قندوز شہر کے قریب قہوہ خانہ کے مقام پر واقع فوجی چوکی پر مجاہدین نے چھاپہ مار کر  اللہ تعالی کی نصرت سے اس پر قبضہ کرلیا اور وہاں تعینات اہلکاروں میں سے 8 ہلاک جب کہ متعدد زخمی  اور ساتھ ہی تازہ دم اہلکاروں کو بھی نشانہ بنایا گیا،جنہیں پسپائی کا سامنا ہوا۔

دریں اثناء صوبہ جوزجان ضلع آقچہ کے جبار شہیداور کلاہ باف کے علاقوں میں چوکیوں پر ہونے والے حملوں میں ایک اہلکار ہلاک جب کہ 2 زخمی ہوئے۔

دوسری جانب عشاء کے وقت صوبہ غزنی کے صدرمقام غزنی شہر کے شہباز کے علاقے میں مجاہدین کے حملے میں 3 فوجی ہلاک اور مغرب کے وقت ضلع شلگر کے یرگٹو کےمقام پر چوکی پر ہونیوالے حملے میں ایک فوجی مارا گیا۔

رپورٹ کے مطابق پیر اور منگل کی درمیانی شب عشاء کے وقت صوبہ بلخ ضلع کشندہ کی دفاعی چوکی پر ہونیوالے حملے میں 2 کمانڈو ہلاک جب کہ 2 زخمی ہوئے۔

دریں اثناء صوبہ پکتیا کے صدر مقام گردیز شہر کے ابراہیم خیل کے علاقے میں چوکی پر  لیزرگن حملے کے نتیجے میں ایک جنگجو مارا گیا۔

اسی طرح پیرکےروز دوپہر کے وقت صوبہ بغلان کےصدرمقام پل خمری شہر کے حسین خیل کے علاقے میں مجاہدین نے دال آغاد نامی فوجی کو قتل کردیا اور ان کی کلاشنکوف کو قبضے میں لیا۔

صوبہ بامیان سے اطلاع ملی ہےکہ پیر کےروز صبح کے وقت ضلع کہمرد کے درہ اشپشتہ کے مربوطہ علاقے میں مجاہدین نے سیکورٹی فورسز پر حملہ کیا، جو عشاء تک جاری رہا،جس کے نتیجے میں ایک فوجی ٹینک اور ایک  رینجر گاڑی تباہ ہونے کے علاوہ متعدد اہلکار ہلاک و زخمی ہوئے۔

نیز صوبہ بدخشان ضلع جرم کے رہائشی نام نہاد قومی لشکر کے جنگجو ہلال الدین نے حقائق کا ادراک کرتے ہوئے مجاہدین کے سامنے ہتھیار ڈال دیے، جنہوں نے ایک کلاشنکوف بھی مجاہدین کے حوالے کردیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے