اسلام آباد:  سپریم کورٹ نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کا نوٹیفکیشن معطل کر دیا۔ عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کر دیا۔

 چیف جسٹس پاکستان آصف سعید کھوسہ نے کہا قانون آرمی چیف کی دوبارہ تقرری یا توسیع کی اجازت نہیں دیتا۔ سپریم کورٹ نے سماعت کل تک کے لئے ملتوی کر دی۔

 واضح رہے کہ 19 اگست کو جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں 3 سال کی توسیع کی گئی تھی۔ وزیراعظم آفس سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے موجودہ مدت مکمل ہونے کے بعد جنرل قمر جاوید باجوہ کو مزید 3 سال کے لیے آرمی چیف مقرر کر دیا۔

یاد رہے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے 29 نومبر 2016ء کو پاک فوج کی کمان سنبھالی، انہوں نے فوجی کیرئیر کا آغاز اکتوبر 1980ء میں 16 بلوچ رجمنٹ سے کیا تھا۔ پاک فوج کے سابق سربراہان جنرل یحیٰ خان، جنرل اسلم بیگ اور جنرل کیانی کا تعلق بھی بلوچ رجمنٹ سے تھا۔

جنرل قمر جاوید باجوہ پاک فوج کی کمان سنبھالنے سے قبل انسپکٹر جنرل آف ٹریننگ اینڈ ایویلیوایشن کے عہدے پر تعینات رہے جبکہ 10 ویں کور کو بھی کمانڈ کرتے رہے۔

10 ویں کور پاک آرمی کی سب سے بڑی کور ہے جس کی ذمہ داری لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کو سنبھالنا ہے، اس کے علاوہ بطور میجر جنرل انہوں نے فورس کمانڈ ناردرن ایریاز کی سربراہی کی۔ جنرل قمر باجوہ کینیڈین فورسز کمانڈ اینڈ سٹاف کالج، امریکا کی نیول پوسٹ گریجویٹ یونیورسٹی اور نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی سے فارغ التحصیل ہیں۔

جنرل قمر جاوید باجوہ نے سکول آف انفنٹری اینڈ ٹیکٹس کوئٹہ میں انسٹرکٹر کی خدمات بھی انجام دیں۔ انہوں نے کانگو میں پاکستانی دستے کی کمانڈ کی جبکہ راولپنڈی کور کے چیف آف سٹاف بھی رہ چکے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے