مقامی جنگجوؤں کو امارت اسلامیہ کے مجاہدین نے صوبہ بدخشان میں گرفتار کرلیے، جب کہ غزنی، لوگر، بلخ، ننگرہار اور قندوز صوبوں میں کٹھ پتلی فوجوں پر حملے اور دھماکے ہوئے۔
اطلاعات کے مطابق تین روز قبل مجاہدین نے صوبہ بدخشان ضلع نسی کے درہ جوئے کے علاقے میں مجاہدین نے 12 جنگجوؤں کو 3 کمانڈروں عبدالباری، قدرت اللہ اور حسین کو اسلحہ سمیت اس حال میں گرفتار کرلیے، کہ وہ مجاہدین پر حملے کی تیاری میں مصروف تھے اور مجاہدین نے گرفتار ہونےوالوں سے10 عدد کلاشنکوفیں، 2عدد ہیوی مشین گنیں، 2 عدد وائرلیس سیٹیں اور دیگر فوجی سازوسامان بھی ہتھیا لیے۔
رپورٹ کے مطابق پیر کےروز شام کے وقت صوبہ غزنی ضلع جغتو کے پلے فولاد کے علاقے میں مجاہدین نے پولیس اہلکاروں پر حمل کیا،جس کے نتیجے میں ضلع رشیدان کے پولیس چیف کمانڈر ہمان سمیت 4 اہلکار ہلاک اور ایک ٹینک بھی تباہ ہوا اور منگل کےروز دوپہر کے وقت ضلع دہ یک کے مرکز کے قریب چوکی پر ہونے والے سنائیپرگن حملے میں 2 اہلکار ہلاک ہوئے۔
دوسری جانب پیر کےروز دوپہر سے قبل صوبہ ننگرہار کے صدر مقام جلال آباد شہر میں پولیس ہیڈکوارٹر کے سامنے سیکورٹی فورسز پر کی گڑی پر ہونے والے دھماکہ سے 3 اہلکار زخمی ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق منگل کے روز صبح کے وقت صوبہ قندوز کے صدر مقام قندوز شہر کے ملاسردار کے علاقے مجاہدین نے ایک فوجی کو قتل اور سہ پہر کے وقت ضلع خان آباد کے مربوطہ علاقے میں اسی نوعیت حملے میں مجاہدین نے ایک فوجی کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔
اسی طرح منگل کےروز دوپہر کے وقت صوبہ لوگر کے صدر مقام پل عالم شہر کے بیات کے علاقے میں مجاہدین نے 2 جنگجو کو مار ڈالے اور پیر کےروز دوپہر کے وقت صوبہ بلخ ضلع چمتال کے اسیاخان کے مقام پر چوکی پر ہونے والے حملے میں ایک اہلکار ہلاک جب کہ ایک زخمی ہوا۔