آج کی بات

اسلام دنیا کے تمام مذاہب سے زیادہ لوگوں کو معاشرتی انصاف اور بنیادی حقوق دینے کی تاکید کرتا ہے ، اور گذشتہ پندرہ صدیوں میں کوئی

شخص بھی یہ ثابت نہیں کر سکتا کہ کسی مسلمان نے آسمانی دین کے مقدسات اور عقائد کی توہین کی ہو ۔ لیکن افسوس ناک امر یہ ہے کہ دوسرے مذاہب کے پیروکار اسلام کے ساتھ باہمی احترام کا سلوک نہیں کرتے ہیں اور اسلام کے آغاز سے ہی اس پر حملہ آور ہیں ۔

ڈنمارک ، فرانس اور دیگر یوروپی ممالک میں اسلام کی توہین کے مختلف واقعات رونما ہوئے، گوانتانامو ، بگرام اور ابوغریب جیلوں میں امریکی افواج نے مختلف مواقع پر اسلام کی توہین کی ہیں ۔

ان واقعات کی تازہ ترین مثال یہ ہے کہ گزشتہ ہفتہ کو ‘ناروے’ میں ایک تعصب پرست عیسائی نے عوامی تقریب کے دوران قرآن مجید کو جلانے کی کوشش کی جس نے پوری دنیا کے مسلمانوں کو مشتعل کر دیا ۔

اس طرح کے واقعات کا ان بین الاقوامی نعروں کے ساتھ کوئی مطابقت نہیں ہے جو اپنے اہداف اور مقاصد تک پہنچنے کے لئے معاشرتی انصاف ، مذہبی آزادی اور تمام مذاہب کے احترام کے طور پر لگائے جاتے ہیں ۔

اس طرح کے واقعات سے دنیا بھر کے مسلمانوں کے دل زخمی ہوتے ہیں ، اقوام متحدہ ، انسانی حقوق کی تنظیمیں اور خاص طور پر اسلامی کانفرنس او آئی سی اس طرح کے واقعات کے خلاف آواز اٹھائیں اور ان کو دوبارہ دہرانے سے شرپسند عناصر کو روکیں ۔

بشکریہ الامارہ ویب سائٹ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے