الفتح آپریشن کے سلسلے میں امارت اسلامیہ کے مجاہدین نے قندوز، بغلان اور غزنی صوبوں میں فوجی چوکیوں پر حملہ کیا اور بغلان ہی میں 32 سیکورٹی اہلکار مجاہدین سے آملے۔

آمدہ اطلاعات کے مطابق سنیچر اور اتوار کی درمیانی شب صوبہ قندوز ضلع دشت آرچی کے مرکز کے قریب قندوز بندر کے مقام پر مجاہدین نے 3 فوجی چوکیوں پر چھاپہ مار کر اللہ تعالی کی نصرت سے ان پر قابض ہوئے اور وہاں تعینات اہلکاروں میں سے 12 ہلاک جب کہ 9 زخمی ہوئے اور مجاہدین نے 2 ہیوی مشین گنیں، ایک راکٹ لانچر، 2 امریکی رائفلیں اور کافی مقدار میں مختلف النوع فوجی سازوسامان غنیمت کرکے بحفاظت اپنے مراکز کو لوٹ گئے۔

دریں اثناء صوبہ بغلان ضلع نہرین کے چرخواب کے علاقے میں واقع چوکی پر مجاہدین نے اسی نوعیت کا حملہ کیا، لیکن دشمن نے فرارکی راہ اپنالی اور مجاہدین نے چوکی کا کنٹرول حاصل کرلیا۔

دوسری جانب دعوت و ارشاد کمیشن کےکارکنوں اور قبائلی عمائدین کی جدوجہد کے نتیجے میں کابل کٹھ پتلی انتظامیہ کے 32 سیکورٹی اہلکاروں نے حقائق کا ادراک کرتے ہوئے مخالفت سے دستبردار ہوئے،جن میں محمدایوب ولدمحمدظریف ،غلام رسول ولدحاجی ظفر،حبیب الله ولدرسول خان ،عبدالمتین ولدمحمدنبی ،قندآغاولدسخی داد،محمدقسیم ولدمحمدنسیم ،زلمئی ولدنورالله 7نصیراحمدولدمحمدنسیم ، یوسف خان ولدرستم ،سردارولی ولدمحمد،محمدیعقوب ولدمحمدجان ،رحم الدین ولدکریم خان ، عبدالحبیب ولدسیدحبیب ،عاشق الله ولدحاجی ملک احمد،محمدعباس ولدحاجی ملک احمد ،محمدالله ولداسدالله ،الله دادولدحاجی خدئیداد،جمعہ الدین ولدگلاب الدین ،محمدکبیرولدمحمداکرم ، عبدالستارولد عبدالرزاق ،عبدالسمیع ولدعبدالجلیل ،میرزااحمدولدلعل گل،جمعہ خان ولدمیراجان ،سیدمحمدولدنورمحمد ،عاشق الله ولدملالطیف ،الف دین ولدحکوم ،محمدمعروف ولدمحمدیعقوب ، غلام سخی ولدخان محمد،محمدعارف ولدشاہ ولی ،عمراخان ولدمحمدرسول ،قومندان محمدرازق عرف امجدولدعتیق الله اورعمران ولدگل عالم شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق سنیچر کےروز صوبہ غزنی ضلع مقر کے مانکو کے علاقے کابل –قندہار ہائی وے پر مجاہدین نے خفیہ اطلاع کے بناء پر ہرات برگیڈ کے آفسر میرویس شیراحمد کو  حکمت عملی کے تحت موت کے گھاٹ اتار دیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے