<مکتوب خادم>
السلام علیکم ورحمةالله وبرکاته..
اللہ الباقی..ہمارے عزیز اور پیارے”بھائی”..غازی اسلام،داعی جھاد،اسیر مدینہ،پیکر وفا،جبل استقامت،خطیب باعمل حضرت مولانا مجاہد عباس صاحب.. گزشتہ رات وفات پا گئے..انا للہ وانا الیہ راجعون..اللهم اجرنا في مصيبتنا واخلف لنا خيرا منها..ہمارے زمانے کی ایک "مثالی شخصیت”..اللہ تعالی کے راستے کےانتھک داعی اور مسافر..ان کی”دعوت”ایسی پسند فرمائی گئی کہ انہیں اسی سفر، اسی دعوت میں روک لیا گیا کہ.. قیامت تک ان کی دعوت کا عمل و اجر چلتا رہے..ماشاء اللہ سعادت والی زندگی اور شھادت والی موت..آخری لمحے تک دین کا کام..نہ لمبی بیماری نہ چھٹی..انیس سال کے اس عرصے میں نہ کبھی انھوں نے "مایوسی” کو دل دیا..نہ کسی فتنے کو کان دئیے..نہ کسی تھکاوٹ کے حوالے جسم کیا..اور نہ دنیاوی اغراض کا شکار بنے.. جہاں بھیجاگیا فورا روانہ..جس شعبے سے اٹھایا گیا مسکرا کر اٹھے..جس شعبے میں بٹھایا گیا جم کر بیٹھے..دنیا میں نہ کچھ بننے کا شوق نہ کچھ بنانے کا غم..آخرت البتہ ڈٹ کے بناتے رہے..اس طویل عرصے میں نہ کوئی شکایت،نہ کوئی شکوہ،نہ کوئی وھم،نہ کوئی وسوسہ..لمبی لمبی قیدیں..دن رات کے سفر..ہر وقت با حوصلہ،باھمت..واقعی مثالی زندگی تھی..اور پھر محبوب کے راستے میں ھی وصال..یااللہ سفارش کا تو آپ کی اجازت کے بغیر حق نہیں.. مگر دعاءکا حق تو آپ نے دے رکھا ہے..دعاء ہےکہ..آج آپ "مجاہد عباس”کو ہر طرح سے خوش فرما دیجیے..اور جو پیچھے ان کے غم میں نڈھال ھیں..ان کو اپنی طرف سے صبر، اجر،رحمت،کفایت اور سکینہ عطاء فرما دیجئے..آج مغرب کے بعد..مرکز میں نماز جنازہ ہے.. ھجوم عاشقاں ھوگا ان شاءاللہ
والسلام
خادم..
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے