لاہور: جمعیت علمائے اسلام نے پلان بی کے تحت حکومت کیخلاف احتجاج کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے ملک کے کئی حصوں میں شاہراہیں بند کر دی ہیں۔

کراچی میں حب ریور روڈ پر دھرنا دیا گیا۔ سکھر اور گھوٹکی میں نیشنل ہائی وے کو بند کر دیا گیا۔ تونسہ شریف میں انڈس ہائی وے پر بھی ٹریفک معطل ہے جبکہ خیبر پختونخوا میں بھی کئی مقامات پر احتجاج جاری ہے۔

تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمان کے پلان بی پر عمل درآمد شروع ہو گیا ہے۔ کراچی میں حب ریور روڈ پر جمعیت علمائے اسلام نے مولانا راشد محمود سومرو کی قیادت میں دھرنا دیدیا۔ سندھ اور بلوچستان کے درمیان ٹریفک کی آمدورفت جزوی طور پر معطل ہوگئی۔

سکھر میں جے یو آئی کے کارکنوں نے نیشنل ہائی وے کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا۔ سندھ اور پنجاب کا زمینی رابطہ منقطع ہو گیا جس سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔

گھوٹکی میں بھی نیشنل ہائی وے پر کارکنوں نے دھرنا دے دیا۔ تونسہ شریف میں پنجاب اور خیبر پختونخوا کے سنگم پر انڈس ہائی وے پر پل کھڈ بزدار کو بند کر دیا گیا جس کی وجہ سے کراچی سے پشاور اور راولپنڈی کی جانب جانے والی ٹریفک معطل ہے۔

نوشہرہ جی ٹی روڈ کو حکیم آباد کے مقام پر بند کر دیا گیا ہے۔ مقامی قائدین کے مطابق صرف ایمبولینس کو راستہ دیا جائے گا۔ جمیعت علمائے اسلام بنوں کے کارکنوں نے انڈس ہائی وے کو بھی بند کر دیا ہے۔ مالاکنڈ میں پل چوکی کے مقام پر بھی شاہراہ پر ٹریفک معطل ہو کر رہ گئی جبکہ کرک میں لنک روڈ پر انڈس ہائی وے بلاک کر دی گئی ہے۔

بٹگرام میں بھی جے یو آئی سمیت مسلم لیگ ن اور اے این پی کے کارکنوں نے شاہراہ ریشم کو بند کر دیا ہے۔ چھتر پلین کے مقام پر سڑک بند ہونے سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

ادھر جمعیت علمائے اسلام بلوچستان کے امیر مولاناعبدالواسع نے پلان بی کے تحت صوبے کی مختلف قومی شاہراہوں کو بلاک کرنے کا 16 سے 18 نومبر تک شیڈول جاری کر دیا ہے۔ جمعہ کو کوئٹہ کراچی شاہراہ خضدار اور لورالائی میں کوئٹہ ڈی جی خان شاہراہ بلاک کی جائے گی۔

قومی شاہراہوں کو بلاک کرنے کے شیڈول کا اعلان انہوں نے صوبائی دفتر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ مولاناعبدالواسع نے بتایا کہ 16 نومبر کو ہی کوئٹہ جیکب آباد شاہراہ ڈیرہ مراد جمالی کے مقام پر بند کی جائے گی۔ 17 نومبر کو کوئٹہ تفتان شاہراہ اور قلعہ عبداللہ شاہراہ جبکہ 18 نومبر کو کوئٹہ گوادرور کوئٹہ کراچی شاہراہیں بند کرکے آزادی مارچ کے شرکا دھرنا دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے موسم کی صورت کے پیش نظر قومی شاہراہیں صبح سے شام تک بند کریں گے اور 18 نومبر کے بعد ایک ہی دن پورے صوبے کی قومی شاہراہ بند کرنے کے شیڈول کا اعلان کیاجائے گا۔

ایک سوال کے جواب میں مولاناعبدالواسع نے کہا کہ اسلام آباد دھرنے کے باعث حکومت کی جڑیں کاٹ دی ہیں اور اب قومی شاہراہوں پر احتجاج کرکے اسے تنے کو گرانا ہے۔ آزادی مارچ اور دھرنا پرامن تھا اور رہے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے