ملتان: ملتان انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کا توسیعی منصوبہ فنڈز کی کمی کے باعث چار سال سے التوا کا شکار ہے جس کی وجہ سے دور دراز سے آنے والے مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

ملتان انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں گذشتہ دو ماہ کے دوران جنوبی پنجاب سمیت ملک کے دیگر علاقوں سے 32 ہزار 140 کے قریب مریض علاج کے لیے آئے تاہم توسیعی منصوبہ مکمل نہ ہونے کے باعث صرف 4 ہزار 16 مریضوں کو طبی امداد کے بعد انجیوگرافی اور بائی پاس کے لیے مہینوں بعد کا ٹائم دے کر گھروں کو روانہ کر دیا گیا جس پر مریض اور لواحقین دونوں ہی پریشان ہیں۔

فنڈز کی کمی کے باعث توسیعی منصوبے پر کام سست روی کا شکار ہے جسکی وجہ سے دور دراز سے آنے والے مریض علاج معالجہ نہ ہونے کی وجہ سے دوہری اذیت میں مبتلا ہیں تاہم ہسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مریضوں کو بروقت طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔

جگہ کی کمی کے باعث روزانہ بائی پاس کے صرف سات سے آٹھ آپریشن ہی کیے جاتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ ویٹنگ لسٹ بڑھنے پر حکومت کی صحت کے شعبوں میں دلچسپی انتہائی ضروری ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے