آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اور رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایسا محسوس ہو رہا ہے جیسے ملک ہندو راشٹر کی طرف بڑھ رہا ہے۔ ساتھ ہی انھوں نے ایک ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پانچ ایکڑ زمین جو دینے کی بات کہی گئی ہے، اسے لینے سے انکار کر دیا جانا چاہیے کیونکہ پانچ ایکڑ زمین خریدنے کی قوت وہ رکھتے ہیں
اسدالدین اویسی نے کہا کہ اپنے حق کے لیے لڑ رہے تھے، ہمیں مسجد کے لیے 5 ایکڑ زمین کی خیرات کی ضرورت نہیں ہے، بھارت کا مسلمان اتنا گیا گزرا نہیں کہ وہ مسجد کی تعمیر کے لیے 5 ایکڑز نہ خرید سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں کسی سے بھیک کی ضرورت نہیں ہے، مسلمان مسجد کی تعمیر کے لیے خود زمین خرید سکتے ہیں۔
خیال رہے کہ بھارتی سپریم کورٹ نے بابری مسجد کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے مسجد کی جگہ مندر تعمیر کرنے کا حکم دیا ہے۔
بھارتی سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ بابری مسجد مندر کی جگہ پر تعمیر کی گئی تھی۔