<مکتوب خادم>
السلام علیکم ورحمةالله وبرکاته..
اللہ تعالی “روئے زمین” کی تمام “مساجد” کی حفاظت فرمائیں..”مساجد” کی حفاظت “مسلمانوں” کے ذمہ لازم ہے..خصوصا “حکمرانوں” کے ذمہ..جو “مسلمان” ھونے کا دعوی کرتے ھیں..اور ان کے ہاتھوں میں “مسلمانوں” کی طاقت، فوجیں، اسلحہ اور اسباب ھیں..آہ بابری مسجد!..پانچ بدصورت بندر نما ننگ انسانیت ججوں نے تیرے سینے پر مندر بنانے کا فیصلہ سنا دیا..بابری مسجد! اے حضرت اقدس بابری مسجد..اے مقدس وپاک بابری مسجد..اے میرے دل کی دھڑکن بابری مسجد..اٹھ اور جلوہ دکھا..سفید آنسو اور سرخ خون انتظار کر رہا ہے..اٹھ، سینہ تان کر اٹھ..اے “لاالہ الااللہ” کی وارث..اٹھ اور بت پرستوں پر قہر بن جا..کاش حکمرانوں کے دلوں میں..”لا الہ الااللہ” کی عظمت ہوتی تو وہ عزت مند ہوجاتے اور عزت والے فیصلے کرتے..آج ہی کرتار پور راہداری کے افتتاح کی تقریب منسوخ کر دیتے..تب انہیں کتنا مقام ملتا..اور “مودی ملعون” پر ہر طرف سے پھٹکار پڑتی..مگر کہاں؟..جو “ایمان” کو عزت نہیں دیتے وہ خود “بےعزت” بے وقعت ہو جاتے ھیں..وھاں بابری مسجد کے حضور غم اور ظلم کے بادل ھیں..اور یہاں “بیوٹی پارلروں” کے برش بوڑھےچہروں کو جوان دکھانے کے لیے چل رھے ھیں..اور تھوڑی دیر بعد..کرتارپور کا جشن برپا ھونے والا ہے..مگر اے کعبہ کی بیٹی بابری مسجد! تیرے فرزند زندہ ھیں..وقت سب کچھ بتادے گا ان شاءاللہ..
والسلام
خادم..
لا اله الا الله محمد رسول الله
