نئی دہلی: ایودھیا میں رام مندر بنے گا یا بابری مسجد کی بحالی ہوگی؟ بھارتی سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ آج سنایا جائے گا، بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے تصدیق کر دی
بابری مسجد کیس کے فیصلے کی اچانک تاریخ مقرر کرنے پر سوالات کھڑے ہو گئے ہیں۔ انڈٰیا کے وزیراعظم نریندر مودی کی ٹویٹ میں فیصلے کی اطلاع دینے پر خدشات کھڑے ہو گئے ہیں کہ کہیں یہ کرتارپور راہدری کے افتتاح سے توجہ ہٹانے کی کوشش تو نہیں ہے؟
بھارتی سپریم کورٹ بابری مسجد کا فیصلہ آج سنائے گی۔ اس بات کا اعلان بھارتی وزیراعظم نے ٹویٹرپر کیا۔ نریندر مودی کا مزید کہنا تھا کہ اترپردیش میں تمام سکول، کالج اور تعلیمی ادارے گیارہ نومبر تک بند رہیں گے۔ پوری ریاست میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات بھی مسلمانوں کے خدشات کو ہوا دینے لگے۔
بھارتی مسلمانوں کو خدشہ ہے کہ سپریم کورٹ یہ فیصلہ مودی سرکار کے زیر اثر دے سکتی ہے۔ اس سے پہلے اعلیٰ عدلیہ نے مقبوضہ کشمیر پر بھی نئی دہلی کی امنگوں کے مطابق فیصلے دیے۔
ادھر انتہا پسند ہندوؤں نے فیصلہ آنے سے پہلے ہی رام مندر کے افتتاح کی تیاریاں بھی شروع کر دی ہیں۔ بھارتی میڈیا پر اس سے پہلے چلی رپورٹس کے مطابق یہ فیصلہ 16 نومبر کو متوقع تھا لیکن بھارتی وزیراعظم نے تاریخ کا اعلان کرکے فیصلے کو مشکوک بنا دیا ہے۔
دوسری طرف یہ فیصلہ اس وقت سامنے آرہا ہے جب پاکستان کرتارپور راہداری کی افتتاحی تقریب منقعد کر رہا ہے