یمن کی قانونی حکومت اور جنوبی عبوری کونسل (ایس ٹی سی) نے ’الریاض سمجھوتے‘ پر دست خط کردیے ہیں۔ فریقین میں یہ سمجھوتا سعودی فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی نگرانی میں مذاکرات کے کئی ادوار کے بعد طے پایا ہے۔

یمنی صدر عبد ربہ منصور ہادی کی حکومت اور جنوبی عبوری کونسل کے درمیان اس سمجھوتے کے تحت ان کی عمل داری میں گورنریوں کے درمیان تعاون کو مربوط بنایا جائے گا۔واضح رہے کہ یہ دونوں فریق ایران کی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کے مخالف ہیں اور عرب اتحاد کے شانہ بشانہ اس کے خلاف لڑائی میں شریک ہیں۔

اس سمجھوتے کے اہم نکات یہ ہیں:
سات روز میں یمن کی قانونی حکومت کی جنوبی شہر عدن میں واپسی ہوگی۔
وزارت داخلہ اور دفاع کے تحت تمام فوجی اداروں کا مجتمع کیا جائے گا اور
ایک مؤثر حکومت قائم کی جائے گی۔
اس حکومت میں شمالی اور جنوبی یمن کو یکساں نمایندگی دی جائے گی۔

اس سمجھوتے پر منگل کے روز سعودی دارالحکومت الریاض میں دست خط کیے گئے ہیں۔اس موقع پر ابو ظبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زاید آل نہیان ، یمنی صدر عبد ربہ منصور ہادی،ایس ٹی سی کے صدر عیدرس الزبیدی ، بعض عرب اور مغربی ممالک کے حکام اور سفراء بھی موجود تھے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے