عراق میں حکومت مخالف مظاہروں میں شدت آگئی ہے  جس میں  3 افراد ہلاک  اور 12 زخمی ہو گئے۔

مظاہرین نے کربلا شہر میں ایرانی قونصل خانے پر حملہ کرکے پرچم اتار پھینکا۔

خبر کے مطابق، عراق میں حکومت کے خلاف مظاہرے زور پکڑ گئے ہیں۔

 احتجاجی مظاہرین نے کربلا شہر میں ایرانی قونصل خانے کے باہر شدید احتجاج کیا

مشتعل مظاہرین نے قونصل خانے  کی بیرونی دیوار کے باہر ٹائر نذر آتش کیے اور ایرانی پرچم اتار کر وہاں عراقی پرچم لہرادیا۔

اس موقع پر عراقی حکومت اور ایران کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی گئی۔

حفاظتی اہلکاروں  نے ہوائی فائرنگ کرکے مظاہرین کو منتشر کرنے کی کوشش کی تو انہوں نے اُن  پر پتھراؤ کیا۔

دوسری جانب  عراقی وزیراعظم عادل عبدالمہدی نے کہا ہے کہ مظاہرین اپنے مقاصد حاصل کرچکے اب معاشی و تجارتی معاملات کومتاثرکرنابندکریں کیونکہ بندرگاہوں کوجانےوالی سڑکیں بند ہونے سے اربوں ڈالر کا نقصان ہورہا ہے۔

 واضح رہے کہ عراق میں بدعنوانی اور بے روزگاری کے خلاف شدید احتجاج کیا جارہا ہے اور مظاہرین حکومت سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے