ترکی  نے پہلے سمندر سے مار  کرنے والے میزائل آتماجہ   کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔

مزید تجربات  پر کام ہونے والے آتماجہ کو  سال 2020 کے دوسرے عشرے میں ترک فوج کے  حوالے کیے جانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

آتماجہ ، طویل المسافت، رڈار پر کم دکھنے اور بلند ہدف کو مار گرانے کی حساسیت کی بدولت جدید اسلحہ کے پلیٹ فارم پر خدمات فراہم کرنے والے اسلحہ سسٹم کے طور پر  اپنی دھاک بٹھائے گا۔

ہر طرح کے موسمی حالات میں استعمال کیا جا سکنے والا یہ میزائل ، مخالف تدبیر کے خلاف قوت ِ مدافعت، اپنے ہدف کا اپ ڈیٹ کرنے اور مشن  کومنسوخ کرنے جیسی صلاحیتوں کا مالک  ہے اور  تھری ڈی روٹنگ کی بدولت ثابت و  متحرک اہداف کو ٹھیک نشانہ بنانے کا اہل  ہے۔

200 کلو میٹر  سے زائد کا فاصلہ طے کر سکنے والا یہ میزائل  دکھائی نہ دینے والے اہداف  کے لیے بھی خطرہ تشکیل دیتا ہے۔

راکٹ سان اس میزائل کے تجربات کے بعد اسے دوسرے ملکوں کو بھی فروخت کرسکنے کا اہل  بن جائیگا۔  دنیا بھر میں ان خصوصیات کے حامل میزائل کی اقسام کافی محدود ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے