اسلام آباد: حکومتی کمیٹی کے رکن چودھری پرویز الہیٰ نے جمعیت علمائے اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمان سے رابطہ کرکے انھیں معاملہ افہام وتفہیم سے حل کرنے کی اپیل کی ہے۔

 ذرائع کے مطابق سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الہیٰ نے اسلام آباد میں دھرنے کے معاملات پر مولانا فضل الرحمن سے رابطہ کیا تو انہوں نے مثبت پیغام کا اشارہ دیا۔ خبریں ہیں کہ آزادی مارچ کو پرامن حل نکالنے کی بھرپور کوششیں جاری ہیں۔

اس وقت اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمان کے گھر پر جے یو آئی کے رہنماؤں کا ایک اہم اجلاس جاری ہے جس میں آئندہ کے لائحہ عمل پر غور کیا جا رہا ہے۔

دوسری جانب آزادی مارچ کے معاملے پر حکومتی مذاکراتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں مولانا فضل الرحمان کی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد ممکنہ صورتحال پر بات چیت کی گئی۔

اجلاس میں اپوزیشن سے دوبارہ مذاکرات اور لائحہ عمل پر بھی مشاورت کی گئی۔ ذرائع کے مطابق حکومتی مشاورتی کمیٹی کو مولانا فضل الرحمان کے خطاب کا انتظار ہے، اس کے بعد صورتحال واضح ہوگی۔

کمیٹی ارکان کو امید ہے کہ مولانا فضل الرحمان معاہدے کی پاسداری کرتے ہوئے کوئی غیر جمہوری اقدام نہیں اٹھائیں گے۔

ادھر ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمن اور چودھری شجاعت حسین کے درمیان بھئ ٹیلیفون پر رابطہ ہوا جس میں آزادی مارچ اور ملکی معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق چودھری شجاعت نے مولانا فضل الرحمان سے کہا کہ آپ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ آپ نے میلہ لوٹ لیا۔ اپوزیشن کی دونوں بڑی جماعتوں نے آپ کو اپنا لیڈر تسلیم کر لیا ہے۔

چودھری شجاعت حسین نے انھیں مشورہ دیا کہ آپ کی بات سے فوج کے خلاف جو تاثر گیا، وہ غلط ہے، اسے مٹانے کی کوشش کریں۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کا دھرنے میں کوئی کردار نہیں، وہ تو حادثاتی اور واقعاتی طور پر اپوزیشن لیڈر بن گئے، اب اصل اپوزیشن لیڈر تو مولانا فضل الرحمن ہیں۔

انہوں نے مولانا فضل الرحمان سے کہا کہ آپ نے دونوں بڑی جماعتوں کو اپنے پیچھے لگا لیا ہے، اب آپ مفاہمت سے معاملات حل کرنے کی کوشش کریں، کیونکہ آپ اس کی اہلیت رکھتے ہیں۔ آپ ایسے باپ (مولانا مفتی محمود) کے بیٹے ہیں جو سیاسی شعور رکھتے تھے اور ملکی مفاد کو مقدم رکھتے ہوئے افہام و تفہیم سے معاملات کے حل پر یقین رکھتے تھے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے