اسلام آباد:  جے یو آئی (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمن کا کہنا ہے کہ حکومت کہتی ہے کہ مذاکرات کے راستے کھلے ہیں تاہم دوسری کنٹینر لگا کر تمام راستے بند کر دیئے گئے ہیں۔ تمام اپوزیشن جماعتیں استعفے کے مطالبے پر متفق ہیں۔ ہم نے فیصلے اتوار کو کرنے ہیں۔ اب ہمارے ہاتھ میں رٹ ہے ہم ملک چلائیں گے۔

آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے تحریک انصاف کی حکومت کو کہا کہ اپنی آئینی حیثیت ٹھیک کر لو استعفی دے دو، رہبر کمیٹی کے اجلاس میں آج کے اجلاس کے عوام کے مطالبے کے ساتھ متفق کیا ہے۔ حکمران غیر آئینی ہے، جعلی ہے، خلائی ہے۔

جے یو آئی (ف) کے امیر کا کہنا تھا کہ ایک طرف کہا جاتا ہے کہ ہم سے بات کریں تو دوسری طرف شہر میں ہر طرف کنیٹنر لگے ہوئے ہیں، سارے راستے تو بند کر دیئے، کس راستے سے مذاکرات سے بات کرو گے۔ ہم حالات کو بگاڑنا نہیں چاہتے۔ ہم فیصلہ کرینگے اس میدان سے اگلے میدان میں منتقل ہوں۔ آنے والوں دنوں میں ہم نے مزید موثر فیصلے کرنے ہیں۔ تحریک جدو جہد مسلسل کا نام ہے۔ 126 دن دھرنا کوئی ہمارے لئے آئیدیل نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک میں مہنگائی عروج پر ہے، قرضوں کا بوجھ عوام پر ڈال دیا گیا، غریب انسان مہنگائی کے ہاتھوں پریشان ہے، جب تک موجودہ حکمران ملک میں ہیں ملک پیچھے جائے گا، موجودہ حکمران ملک کے لیے رسک بن گئے ہیں۔ ستر سال کے قرضے ایک طرف انکے ایک سال کے قرضے اس پر بھاری ہیں۔ ناجائز حکمرانوں کا تختہ الٹ دیں گے، جو بھی حکم آپ کو دیا جائے گا اس پر تمام لبیک کہیں گے۔

فضل الرحمن کا مزید کہنا تھا کہ ڈی چوک جانا ایک تجویز ہے، ہمارے مارچ میں خواتین کو عزت دی گئی۔ پوری دنیا کا میڈیا ہمارا آزادی مارچ دکھانے پر مجبور ہے۔ ہم عزت والے لوگ ہیں عورتوں کو بالخصوص عزت دینا جانتے ہیں۔ پورے پاکستان کے تمام شہروں میں شاندار استقبال کیا گیا، ہمارے قافلوں کی وجہ سے نہ کوئی مسافر متاثر ہوا نہ کوئی مریض، اپوزیشن میں کوئی تقسیم نہیں۔

جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی بہت خوش ہے کہ پاکستان کا وزیراعظم عمران خان ہے، مودی عمران خان کی وجہ سے کشمیریوں پر ظلم کر رہا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ناکام خارجہ پالیسی سے کشمیر کا مسئلہ پیچیدہ ہو گیا ہے، خارجہ پالیسی میں بھی حکومت ناکام ہو چکی ہے، چین آپ سے مایوس ہے، بھارت آپ کا دشمن ہے، ایران، افغانستان سمیت دیگر ممالک پاکستان سے ناراض ہیں۔

تقریر سے خطاب کرتے ہوئے فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ جب تک اس حکومت سے جان نہیں چھوٹے کی ہم میدان میں رہیں گے، ہمارے ساتھ سٹیج پر ڈاکٹرز،انجینئرز سمیت تمام طبقات کے لوگ موجود ہیں۔ ہم سب ایک ہیں تمام سیاسی پارٹیاں متحد ایک ہیں۔ ہمارے قافلے ابھی آ رہے ہیں اتنی جلدی سے اٹھنے والا نہیں۔

امیر جے یو آئی کا کہنا تھا کہ افواہیں پھلائی جارہی ہیں کہ اپوزیشن تقسیم ہے، ہم تمام اپوزیشن جماعتیں آپس میں رابطے میں ہیں،بھارت کا میڈیا نہیں پوری دنیا کے میڈیا ہمیں چلا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان وزیراعظم ہو تو وزیراعظم والی زبان استعمال کرو، آپ نے سفارتی پروٹو کول کیساتھ طالبان کا استقبال کیا، امریکا نے سفارتی پروٹوکول کیساتھ طالبان سے بات کی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے