لبنان میں عوامی احتجاج کے نتیجے میں وزیر اعظم سعد حریری کے استعفیٰ دینے کے دو دن بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ لبنان کے لیے 105 ملین ڈالر کی فوجی امداد روکنے کا اعلان کیا ہے۔
ذریعے کے مطابق امریکی عہدیداروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بات کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ خارجہ نے جمعرات کو کانگرس کو آگاہ کیا کہ وائٹ ہاؤس کے بجٹ آفس اور قومی سلامتی کونسل نے لبنان کی فوجی امداد روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔
تاہم امریکی حکام نے بیروت کی فوجی امداد روکنے کی وجہ نہیں بتائی۔ ایک ذریعے نے بتایا کہ محکمہ خارجہ نے کانگرس کو اس فیصلے کی وجہ واضح نہیں کی۔ محکمہ خارجہ نے بھی اس پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔
خیال رہے کہ لبنان کے سبکدوش وزیراعظم سعد حریری نے منگل کے روز بیروت میں واقع اپنی رہائش گاہ سے ایک تقریر میں کہا تھا لبنانی عوام اس بگاڑ کو روکنے کی خاطر سیاسی فیصلے کے لیے 13 دن سے انتظار کر رہے ہیں۔ چونکہ ہم ملک میں جاری انتشار کو روکنے میں ناکام رہے ہیں۔ میں نے بحران سے نکلنے کے لیے بھرپور کوشش کی مگر میں بند گلی میں پھنس گیا۔ اس کے بعد میرے پاس اپنے عہدے اسے استعفے کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا۔ چنانچہ نے میں ایوان صدر پہنچا اور صدر میشل عون اور لبنانی قوم کے سامنے اپنا استعفیٰ پیش کردیا۔ میرے ملک سے بڑھ کر کوئی چیز اہم نہیں۔ میری دعا ہے کہ اللہ ہمارے ملک لبنان کی حفاظت کرے’۔
جمعرات کو لبنان کے صدر مشیل عون نے اعلان کیا کہ لبنان میں بدعنوانی کے خلاف جنگ کا راستہ طویل ہے۔ انہوں نے لبنان کو فرقہ وارانہ ریاست سے سویلین ریاست میں منتقل کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔