حادثے کا شکار ہونے والی تیز گام ایکسپریس کے ڈرائیور محمد صدیق کا کہنا ہے کہ ٹرین میں پہلے آگ لگی جس کے بعد باری باری سلنڈر پھٹتے رہے ، آگ لگنے کے چھ سات منٹ کے اندر گاڑی کو روک دیاگیا۔

حادثے کا شکار ہونے والی تیز گام ایکسپریس کے ڈرائیور محمد صدیق کا کہنا ہے کہ انہوں نے سکھر سے ڈرائیونگ شروع کی۔ ریل گاڑی 6 بج کر 15 منٹ پر لیاقت پور سے پاس ہوئی ، جس کے 5 سے 6 کلومیٹرکے بعد گاڑی کی چین کھینچی گئی جس کے بعد میں نے گاڑی کھڑی کی، ہم نے نیچے اترکر دیکھا تو پیچھے آگ لگی ہوئی تھی۔

ڈرائیور صدیق کے مطابق انہوں نے عملے سے کہا کہ سب سے پہلے گاڑی کو محفوظ کیا جائے،جن بوگیوں کو آگ لگی ہوئی تھی انہیں الگ کیا گیا ۔

ڈرائیور نے بتایا کہ انہوں نے آگ لگنے کے 6 سے 7 منٹ بعد گاڑی کو کھڑا کردیا تھا۔ محمد صدیق کے مطابق ٹرین میں پہلے آگ لگی اوراس کے بعد بار بار سلنڈر پھٹتے رہے، تقریباً 6 سے 7 سلنڈر پھٹے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے