پولیس چیف اور سیکورٹی اہلکاروں کو امارت اسلامیہ کے مجاہدین نے کابل، بلخ، پروان، پکتیکا، ننگرہار اور کاپیسا صوبوں میں نشانہ بنایا۔
آمدہ اطلاعات کے مطابق جمعرات کےروز دوپہر کے وقت کابل شہر کے کمپنی کے علاقے چہل مترہ سڑک کے کوچہ نمبر6 میں گوریلا مجاہدین نے صوبہ بادغیس کے موجودہ پولیس چیف اور سابق کمانڈو کمانڈر شریف اللہ چمتو کو محافظ سمیت موت کے گھاٹ اتار دیا۔
صوبہ بلخ سے موصولہ رپورٹ کے مطابق بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب ضلع خاص بلخ کے تیاز کے علاقے میں چوکی پر حملے کے دوران ایک جنگجو ہلاک جب کہ 4 زخمی ہوئے اور تازہ دم اہلکاروں کی گاڑی بارودی سرنگ سے ٹکراکر تباہ ہوئی اور اس میں سوار اہلکاروں میں سے 2 ہلاک جب کہ 3 زخمی ہوئے اور ساتھ ہی بدھ کےروز شام کے وقت مرگین کے علاقے میں ایک فوجی قتل جب کہ بنگلہ کے مقام پر فوجی بیس پر حملے کے دوران ایک اہلکار قتل ہوا۔
دوسری جانب بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب صوبہ پروان ضلع شینوار کے کفشان خولہ کے مقام تبقصر کے مقام پر چوکی پر ہونے والے حملے میں کمانڈر سمیت 3 اہلکار زخمی ہوئے۔
دریں اثناء صوبہ پکتیکا ضلع یحی خیل کے مٹھاخیل کے مقام پر چوکی پر حملے اور کاروان پر دھماکے کے دوران 2 جنگجو مارے گئے۔
نیز جمعرات کےروز صبح کے وقت صوبہ ننگرہار ضلع غنی خیل کے نہرنمبر26 کے علاقے میں بم دھماکہ سے ایک فوجی ہلاک جب کہ دوسرا زخمی ہوا۔
اسی طرح جمعرات کےروز دوپہر کے وقت صوبہ کاپیسا ضلع تگاب کے ناوہ کے مقام پر چوکی پر ہونے والے حملے میں ایک فوجی ہلا ک جب کہ دوسرا زخمی ہوا۔