مولانا اسفندیار خان رحمہ اللہ کی وفات اہل پاکستان کا ایک بڑا نقصان ہے(مولانا حامد الحق ) مولانا حامد الحق حقانی کاکراچی میں مولانا اسفندیار خان رحمہ اللہ تعزیتی ریفرنس سے خطاب (اکوڑہ خٹک) جمعیت علماء اسلام (س) کے سربراہ مولانا حامد الحق حقانی نے کہا ہے کہ سلسلہ عالیہ صدیقیہ نقشبندیہ کے بزرگ شیخ التفسیر والحدیث حضرت علامہ محمد اسفندیار خان نوراللہ مرقدہ نے اپنی ساری زندگی قال اللہ وقال الرسول صلی اللہ علیہ وسلم میں گذاردی اوردین اسلام کی سربلندی کیلئے وقف کردی ، اورجمعیت کے پلیٹ فارم سے انہوں نے اہل باطل کے خلاف سیاست کا آغاز کیا اورتمام عمر اپنے اکابر کے مشن کی تکمیل میں مصروف رہے ، انہوں نے اس کیلئے قید وبند کی صعوبتیں بھی برداشت کیں، ان پر قاتلانہ حملے بھی ہوئے جبکہ ان کے فرزند مفتی محمد عثمان یار خان رحمہ اللہ کو بھی شہید کردیا گیا ،لیکن مولانا اسفندیار خان رحمہ اللہ کے پایہ استقلال میں کوئی لغزش نہیں آئی ، ان کا اس دنیا سے چلے جانا نہ صرف ان کے خاندان اوراہل کراچی بلکہ پورے عالم اسلام کا ایک بہت بڑا نقصان ہے ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ دارالخیر گلستان جوہر میں شیخ التفسیر والحدیث حضرت علامہ محمد اسفندیار خان نوراللہ مرقدہ کی یاد میں منعقدہ ایک تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ حضرت مولانا رحمہ اللہ کی شفقت ومحبت کی وجہ سے ہی قائد جمعیت مولانا سمیع الحق جب بھی کراچی تشریف لاتے تودارالخیر میں ہی قیام فرماتے تھے ، میں اس صدے کو صرف مولانا کی خاندان ہی نہیں بلکہ حقانی خاندان کا بھی نقصان سمجھتاہوں ، انہوں نے دھرنے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو چاہئے کہ دھرنا دینے والوں سے مذاکرات کرے اورپر امن اورقابل عمل حل نکالنے کی کوشش کرے اورحکومت نے وزراء کی جو کمیٹی بنائی ہے اس پر ملک کی تمام مذہبی اورسیاسی رہنماؤں کو بھی اعتماد میں لے ، جمعیت علماء اسلام ہر اس تحریک کی حمایت کرے گی،جو اسلام کی بالادستی اورشریعت کے نفاذ کے سلسلہ میں ہو، اس وقت کشمیر کے مسلمانوں پر بھارت ظلم وستم کے جوپہاڑ توڑ ردیا اور78روز سے وہاں کرفیو نافذ ہے ، اس پر اقوام متحدہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے ، اوردنیا میں جہاں کہیں بھی مسلمانوں پر مظالم ڈھائے جاتے ہیںتوعالمی تنظیموں اورحقوق انسانی کے عالم چمپئنوں کی زبانیںگنگ ہوجاتی ہیں، انہوں نے کہا کہ میں مطالبہ کرتاہوں کہ حکومت بھارت کے خلاف اورمجاہدین کیلئے بارڈر کھولنے کا اعلان کرے۔ تعزیتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علماء اسلام کے پی کے کے امیرمولانا سید یوسف شاہ نے کہا کہ ابھی ہم نے مولانا سید اسفندیار خان رحمہ اللہ کے مشن کو اپناکر اللہ کے دین کی سربلندی کیلئے جدوجہد کرنی ہے ،جمعیت علماء اسلام (ف)کی مرکزی شوریٰ کے رکن قاری محمد عثمان نے کہا کہ مولانا مرحوم ہم سب کے ایک دینی اور روحانی پیشوا تھے اوران کی زندگی ہم سب کیلئے مشعل راہ ہے ، چکوال کے پیر عبدالشکور نقشبندی نے کہا کہ مولانا مرحوم کی دینی خدمات کو تادیر یاد رکھا جائے گا، جمعیت علماء اسلام (س)صوبہ سندھ کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری حافظ احمد ، کراچی ڈویژن کے سیکرٹری مولانا محمدحماد اللہ مدنی ، مولاناخواجہ احمد الرحمن ، مولانا ڈاکٹر محمد لقمان یارخان ، مولانا ولی ہزاروی ، مولانا اقبال اللہ ، مولانا قاری اللہ داد ، مولانا عبدالستار ، مولانا عبدالماجد ، مولانا مشتاق عباسی ، مفتی محمد عابد ، حافظ عبدالوہاب انقلابی ودیگر علماء کرام نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مولانا مرحوم نے اپنے اکابر کے مشن کو کبھی نہیں چھوڑا ، آج ہم تجدید عہد کیلئے جمع ہوئے ہیں کہ ہم نے حضرت علامہ محمد اسفندیار خان نوراللہ مرقدہ کے مشن اورنظریہ کو اپنا کر زندگی گزارنی ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے