دونوں ممالک کے وفود کےدرمیان  مذاکرات کے بعد تیرہ شقوں پر مشمل   شام کے شمال مشرق سے متعلق  ترکی  اور  امریکہ  کے مشترکہ اعلامیہ کو جاری کیا گیا

صدر رجب طیب ایردوان نے  امریکہ کے نائب صدر  مائیک پینس سے   انقرہ میں   پہلے ون ٹو ون ملاقات کی    اور بعد میں  دنوں ممالک   کے وفود  کے درمیان ہونے والے   مذاکرات کے بعد تیرہ شقوں پر مشمل   شام کے شمال مشرق سے متعلق  ترکی  اور  امریکہ  کے مشترکہ اعلامیہ کو جاری کیا گیا۔

مشترکہ اعلامیہ کچھ یوں ہے۔

1- "ترکی اور امریکہ  جو کہ   نیٹو کے دو اتحادی  رکن ہیں   تعلقات  میں توثیق ۔

2- امریکہ ترکی کی جنوبی سرحد کے بارے میں جائز سیکورٹی خدشات کو سمجھتا ہے. دونوں ممالک تسلیم کرتے ہیں کہ  جنگ کے میدان میں ہونے والی پیش رفت ، خاص طور پر شمال مشرقی شام میں ، مشترکہ مفادات کی بنیاد پر قریبی ہم آہنگی کی  بے  حد  ضرورت ہے۔

3- ترکی اور امریکہ ہم سب ایک ہیں  اور اور ایک واحد ملک سب کے  مفادات  کو اہمیت دینے   کے نظریے کے تحت  نیٹو کے  رکن  ممالک  کی سرزمین   اور آباد ی  کا ل لاحق  خطرات  میں ایک دوسرے  کی مدد کریں گے۔

4۔ دونوں ممالک انسانی جان ، انسانی حقوق اور مذہبی اور نسلی برادریوں کے تحفظ کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔

5- ترکی اور امریکہ، شام کے شمال مشرق میں دہشت گرد تنظیم داعش   کے خلاف  جنگ جاری رکھنے کا عظم کرتے ہیں۔  اس میں بے گھر افراد اور حراستی مراکز کا مناسب رابطہ ان علاقوں میں شامل ہے جو پہلے داعش کے زیر کنٹرول تھے۔

6-ترکی اور امریکہ کے انسداد دہشت گردی کی مہم، ان دہشت گرد عناصر کی پناہ گاہوں ،  ہتھیاروں  گاڑیوں   کو ضرورت کے  وقت    ہدف   بنانے  کے بارے میں   مطابقت پائی گئی ہے۔

7- ترک فریق ، ترک افواج کے زیر انتظام”  سیف   زون”  میں تمام باشندوں  کی  حفاظت کو یقینی بنائے گا  اور  شہریوں اور شہری بنیادی ڈھانچے کو نقصان نہ پہنچانے پر پوری توجہ دے گا۔

8- دونوں ممالک شام کے سیاسی اتحاد اور علاقائی سالمیت اور اقوام متحدہ کے زیرقیادت سیاسی عمل سے وابستگی کا اعادہ کرتے ہیں ، جس کا مقصد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2254 کے مطابق شام کے تنازعہ کا خاتمہ کرنا ہے۔

9۔دونوں فریقین    وائی پی جی  کے پاس موجود بھاری اسلحے  کو  ان سے واپس لینے    اور  قومی سلامتی کے خدشات کے خاتمے کو یقینی بنانے اور فعالیت پر اتفاق کرلیا گیا ہے۔

10- سیف   زون ، ترک مسلح افواج کے زیر کنٹرول رہے گا اور دونوں فریقین ہر پہلو کے ساتھ محفوظ زون کے نفاذ میں ہم آہنگی ب پیدا کریں گے۔

11-ترک فریق 120 گھنٹے کے اندر وائی پی جی کو سیف زون سے واپس  جانے  کی اجازت دینے کے لیے لینے کے ل چشمہ  امن آپریشن  میں وقفہ دے گا اور یہ عمل پورا ہونے پر  چشمہ امن آپریشن کو روک دیا جائے گا۔

12- چشمہ امن آپریشن  کے  معطل ہو جانے  کے بعد امریکہ کو  14 اکتوبر 2019 کے صدارتی فرمان کے تحت عائد پابندیوں میں اضافہ کرنے کی اجازت نہیں  ہوگی۔ یہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2254 کی مناسبت سے شام میں امن اور سلامتی کی طرف پیشرفت کے لیے بڑی اہمیت کا حامل ہے اور  مذکورہ صدارتی فرمان کے تحت عائد موجودہ پابندیاں ختم کردی جائیں گی۔

13. دونوں فریقین نے اس بیان میں درج تمام مقاصد کو عملی جامہ پہنانے کے لئے مل کر کام کرنے کا عہد کیا ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے