اسلام آباد: مولانا فضل الرحمان کے دھرنے اور آزادی مارچ کو روکنے کی درخواستوں پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے تحریری فیصلہ جاری کر دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق جے یو آئی ف کے سربراہ کے دھرنے اور آزادی مارچ کو روکنے لیے عدالت میں درخواستیں جمع کرائی گئی تھیں، جن پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے 4 صفحات پر مشتمل آرڈر جاری کر دیا۔

چیف جسٹس اسلام آبا دہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ غیر مسلح افراد کو پُر امن احتجاج کا آئینی حق حاصل ہے، تاہم پُر امن احتجاج کو بھی شہریوں کے بنیادی حقوق سلب کرنے کا اختیار نہیں

عدالت کا کہنا تھا قانون پر عمل کرنے والوں کو پرامن احتجاج سے محروم نہیں کیا جا سکتا، عوامی نظم و ضبط قائم رکھنا ریاست کی اوّلین ذمہ داری ہے، احتجاج کا حق واقعی ہے لیکن کچھ پابندیاں ہو سکتی ہیں۔

عدالت نے فیصلے میں کہا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے دھرنے اور آزادی مارچ کے سلسلے میں پابندیاں لگاتے وقت خیال رکھیں، ریاست امن کے لیے احتجاج کرنے کے مقام اور روٹ کی پابندی لگا سکتی ہے۔

واضح رہے کہ آج وزیر اعظم کی صدارت میں ہونے والی کور کمیٹی کے اجلاس میں اپوزیشن کے ساتھ مذاکرات کے لیے کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، تاہم دوسری طرف مولانا فضل الرحمان نے حکومت کے ساتھ مذاکرات کی پیش کش مسترد کر دی ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے