وزارتِ دفاع  نے اعلان کیا ہے کہ چشمہ امن کاروائی کے دائرہ کار میں شام میں دریائے فرات کے مشرقی کنارے  کے علاقے راس العین  کے رہائشی علاقے کا کنٹرول ترک دستوں کے ہاتھ میں آ گیا ہے۔

نو اکتوبر سے ابتک  ترک فوجیوں نے راس العین کے دہشت گردوں کے اہداف کو توپ کے گولوں اور ایف۔ 16 طیاروں کی بمباری سے تباہ کر دیا ہے۔

خشکی سے کمانڈوز کے ہمراہ شامی نیشنل فورسسز  قدم بہ قدم پیش رفت حاصل کر رہی ہیں۔

اولین طور پر رسول العین اور تل ابیض  کے درمیانی علاقے میں واقع 14 دیہاتوں کو دہشت گردوں سے نجات دلائی گئی  جس سے دہشت گردوں کے درمیان رابطہ منقطع  ہو گیا۔

کل شب راس العین میں  گھمسان کی جھڑپیں  ہوئیں، اولین طور پر تحصیل کے صنعتی علاقوں  میں دہشت گردوں کا صفایا کیا گیا، بعد ازاں شامی نیشنل فورسسز  نے شہر کے مرکزی علاقے کو اپنی تحویل میں لے لیا۔

وہاں پر نصب دہشت گرد تنظیم کے جھنڈوں کو اتار دیا گیا۔  شامی نیشنل فورس نے علاقے میں چھان بین کا کام شروع کر دیا ہے۔

ترک وزارت دفاع نے اس حوالے سے ایک ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ”کاروائی کے دائرہ کار میں  راس العین کے رہائشی علاقوں کا کنٹرول  ترک اور نیشنل شامی فورس کے ہاتھ میں آ گیا ہے۔”

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے