نام نہاد صدارتی الیکشن کے مراکز، فوجی و ضلعی مراکز، چوکیوں اور سیکورٹی فورسز پر امارت اسلامیہ کے مجاہدین نے ملک بھر میں 531 حملے کیے،جس کے نتیجے میں دشمن کو جانی و مالی نقصانات کا سامنا ہوا۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق ہلکے و بھاری ہتھیاروں سے لیس مجاہدین نے سنیچر کےروز کابل، کنڑ، پکتیا، پروان، میدان، غزنی، لغمان، غزنی، خوست، لوگر،بلخ، کاپیسا، جوزجان، بامیان، ننگرہار، بدخشان، قندوز، تخار، نورستان، سرپل، ہلمند، ہرات، نیمروز، قندہار، فراہ، بادغیس، فاریاب، دائی کنڈی اور زابل صوبوں میں ضلعی ، فوجی، پولنگ مراکز، چوکیوں اور سیکورٹی فورسز پر تابڑتوڑ حملے کرنے کے علاوہ دشمن پر شدید دھماکے بھی ہوئے،جس کے نتیجے میں اللہ تعالی کی نصرت سے صوبہ تخار کے بہارک، خواجہ غار اور چاہ آب اضلاع کے مراکز، صوبہ جوزجان ضلع درزآب کے مرکز، صوبہ بغلان میں فوجی بیس، صوبہ پکتیکا میں پولیس اسٹیشن اور غزنی وکاپیسا صوبوں میں 7 چوکیاں فتح ہوئيں۔
ذرائع کے مطابق مغرب تک جاری رہنے والی کاروائیوں میں 3 کمانڈروں سمیت 258 اہلکار اور پولنگ عملہ ہلاک جب کہ 164 زخمی ہونے کے علاوہ 22 فوجی ٹینک اور 4 فوجی رینجر گاڑیاں بھی تباہ ہوئیں اور مجاہدین نے ایک فوجی ٹینک اور کافی مقدار میں ہلکے وبھاری ہتھیار قبضے میں لیا۔
کابل انتظامیہ کوشش کررہی ہے کہ الیکشن ڈرامہ کے خلاف عوام کے بائیکاٹ پر چشم پوشی کریں اور اس امریکی سازش کو کامیاب ظاہر کریں۔
ذبیح اللہ مجاہد ترجمان امارت اسلامیہ