حزب اسلامی پارٹی کے رہنما اور آئندہ صدارتی امیدوار گلبدین حکمت یار نے کہا ہے کہ اگر انتخابات میں دھاندلی ہوئی تو نتائج کبھی قابل قبول نہیں کریں گے اور ضرورت پڑی تو طالبان کا راستہ منتخب کریں گے
حکمت یار نے مزید کہا: “میں عسکریت چھوڑ کر انتخابات میں آیا ہوں اور لوگوں کے ووٹوں کے ذریعہ نظام کو تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہوں۔ لیکن اگر مجھے معلوم ہوا کہ انتخابات میں دھوکہ دہی اور فراڈ ہوا ہے تو نتائج کبھی بھی قبول نہیں کیے جاسکتے ہیں۔ اور سیاسی جماعتیں طالبان کی طرح مسلح راستہ چننے پر مجبور ہوں گی۔
حزب اسلامی کے رہنما کا کہنا تھا ، “اگر انتخابات شفاف ہوئے اور میری جیت نہ بھی ہوئی تو میں جیتنے والے کو مبارک باد دوں گا اور جن افراد کو میرے اس راستے کو اختیار کرنے پر اعتراض ہے تو ہمارے پاس پرانہ راستہ بھی موجود ہے لیکن ہم اس نظام کا حصہ بنا چاہتے ہیں لیکن ہمیں مجبور نہ کیا جائے کہ ہم واپس عسکریت کی جانب جائیں