خوفناک زلزلے نے آزاد کشمیر میں تباہی مچا دی۔ ملبے تلے دب کر 26 افراد جاں بحق اور تین سو سے زائد زخمی ہو گئے۔

خوفناک زلزلے نے آزاد کشمیر میں تباہی مچا دی۔ میرپور اور قریبی قصبے جاتلاں میں متعدد عمارتیں، مکانات اور دیواریں گر گئیں۔ ملبے تلے دب کر 26 افراد جاں بحق اور تین سو سے زائد زخمی ہو گئے۔ ہسپتالوں میں جگہ کم پڑ گئی، سڑکوں اور نہر اپر جہلم میں شگاف پڑ گیا، دو پل ٹوٹ گئے، درجنوں گاڑیاں دھنس گئیں

جاں بحق افراد میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ بجلی کے پول گرنے سے مواصلاتی نظام درہم برہم ہو چکا ہے۔ زلزلے کے باعث جہلم میں بھی کئی چھتیں اور دیواریں گری۔ گھر کی دیوار گرنے سے ایک خاتون جان گنوا بیٹھی جبکہ کئی افراد زخمی ہو گئے۔ 5.8 شدت کے زلزلے سے قصبہ جاتلاں سب سے زیادہ متاثر ہوا جہاں ہر طرف تباہی کے مناظر ہیں۔

نہر اپر جہلم میں شگاف سے جاتلاں اور میرپور کے درمیان سڑک کا دو کلومیٹر حصہ بہہ گیا۔ منڈا سمیت دو پل ٹوٹ گئے، کئی علاقے زیر آب آ گئے جبکہ نہر کو بند کرنا پڑا

میرپورمیں متعدد سرکاری اور نجی عمارتوں میں دراڑیں پڑ گئیں۔ جامعہ مسجد نیو بندرال کا مرکزی دروازہ اور مینار زمین بوس ہو گیا۔ یونیورسٹی آف سائنس

[images cols=”three”]
[image link=”#” image=”2928″]
[image link=”#” image=”2929″]
[image link=”#” image=”2930″]
[/images]

اینڈ ٹیکنالوجی کے ہاسٹل کی دیوار گر گئی۔ ایک طالب علم حمید اللہ بلڈنگ سے کودنے پر زندگی کی بازی ہار گیا۔

ادھر کھاڑک میں دیوار گرنے سے بچی ملبے تلے دب گئی۔ نواحی علاقے کھمبال میں مسجد کا مینار گرگیا۔ درجنوں افراد ملبے تلے دب گئے۔ میرپور اور بھمبر کے درمیان بھی پلوں کو شدید نقصان پہنچا

زلزلے کے بعد آزاد کشمیر کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ زخمیوں کی تعداد بڑھنے سے میرپور اور جاتلاں کے ہسپتالوں میں جگہ کم پڑ گئی ہے۔ پارکنگ سٹینڈز میں گدے ڈال کر زخمیوں کا علاج کیا گیا۔

زلزلے کے بعد راستے بند ہو گئے۔ شہری بھی اپنی مدد آپ کے تحت لوگوں کو ملبے سے نکالتے رہے۔ آزاد کشمیر حکومت نے چیف سیکرٹری دفتر میں کنٹرول روم قائم کر دیا ہے۔ جہلم میں بھی ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے