فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں جمعہ کے روز اسرائیلی فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں کم سے کم 74 فلسطینی مظاہرین زخمی ہوگئے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق گذشتہ جمعہ کو غزہ کےمشرقی علاقوں میں ہونے والے مظاہروں کے دوران اسرائیلی فوج نے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا جس کے نتیجے میں کم سے کم 74 فلسطینی زخمی ہوگئے۔ اطلاعات کے مطابق 29 فلسطینی براہ راست گولیاں لگنے جب کہ دیگر شہری آنسوگیس کی شیلنگ سے زخمی ہوئے۔

مقامی فیلڈ آبزرور نے بتایا کہ قابض فوج نے جنوبی غزہ میں حق واپسی تحریک کے 75 ویں جمعہ کو مظاہرین پر مشین گنوں، آنسوگیس کی شیلگ اور دھاتی گولیوں کا استعمال کیا جس کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت کم سے کم74  فلسطینی زخمی ہوگئے۔ ذرائع کے مطابق اسرائیلی فوجیوں نے پر امن  فلسیطنیوں پر مشین گنوں سے شیلنگ کی جس کے نتیجے میں متعدد فلسطینی زخمی ہوگئے۔ غزہ میں حق واپسی احتجاج کا 75 واں جمعہ لبنان میں قائم صبرا وشاتیلا فلسطینی پناہ گزین کیمپ میں 63 سال پیشتر ہونے والے قتل عام کی یاد میں منایا گیا۔ اس موقع پرمقررین نے کہا کہ صبرا وشاتیلا میں ہونے والا قتل عام آج بھی فلسطینیوں کے خلاف جاری ہے۔

زخمیوں میں سے بعض کو تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ جمعہ کے روز غزہ میں مختلف مقامات پر حق واپسی ریلیاں نکالی گئیں۔ قابض فوج نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پر گولیاں چلائیں اور ان پر آنسوگیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں متعدد شہری زخمی ہوگئے تھے۔

غزہ کی پٹی میں فلسطینی مظاہرین کی حق واپسی تحریک 30 مارچ 2018ء سے جاری ہے۔ اس تحریک کےآغاز سے اب تک 324 فلسطینی شہید اور 31 ہزار سے زاید زخمی ہو چکے ہیں۔ قابض فوج نے 16 فلسطینی شہداء کے جسد خاکی اپنے قبضے میں لے رکھے ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے