حجاب کے خلاف کے پی کے حکومت کا فیصلہ دین اور اسلامی تعلیمات کے منافی ہے۔
علماٸے کرام واٸمہ مساجد جمعہ اجتماعات میں پردہ و شعاٸر اسلام کی اھمیت پر روشنی ڈالیں۔
کے پی کے حکومت کے غیر شرعی اقدام کی سخت مذمت کی جائے۔اسلامی مملکت میں ریاست مدینہ کی دعویدرا حکومت میں اسلام کے منافی اقدام قابل مذمت ہے۔کے پی کے حکومت فوری طور پہ غیر شرعی فیصلہ فوری واپس لے۔
کراچی/اسلام آباد/ پشاور ( ) وفاق المدارس العربیہ پاکستان نے کے پی کے حکومت کی جانب سے حجاب کے حوالہ سے فیصلہ واپس لینے پہ جمعہ کو ملک بھر میں یوم مذمت منانے کا اعلان کردیا۔میڈیا کوارڈینٹرز وفاق المدارس مولانا عبدالقدوس محمدی،مولانا طلحہ رحمانی اور مولانا سراج الحسن کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق کے پی کے حکومت نے ھری پور اور پشاور ڈسٹرکٹ میں گزشتہ دنوں تعلیمی اداروں میں طالبات کیلٸے حجاب،عبایا اور اسکارف ڈالنے کا اچھا فیصلہ کر کے چند گھنٹوں کے بعد صوباٸی حکومت نے غیر شرعی فیصلہ کرتے ھوٸے نوٹیفیکشن جاری کیا۔صوباٸی حکومت نے بعض عناصر کی جانب سے پریشر پہ فیصلہ واپس لیکر اسلامی مملکت میں ریاست مدینہ کی دعویدار ھونے باوجود اسلامی تشخص کے خلاف اقدام کیا۔صوباٸی حکومت کے اس فیصلہ کے خلاف ملک بھر کے علماء و سیاسی رھنماٶں سمیت دین سے محبت کرنے والی عوام نے غیر شرعی فیصلہ کو مسترد کیا۔وفاق المدارس کے میڈیا ایڈواٸزرز کے مطابق صدر وفاق مولانا ڈاکٹر عبدالرزاق اسکندر،ناٸب صدور مولانا انوار الحق حقانی،مفتی محمد رفیع عثمانی،ناظم اعلی مولانا محمد حنیف جالندھری،صوباٸی نظماء مولانا امداداللہ یوسف زٸی،مولانا قاضی عبدالرشید،مولانا حسین احمد،مولانا صلاح الدین ایوبی،اراکین عاملہ مولانا ڈاکٹر محمد عادل خان،مفتی محمد طیب،مولانا سعید یوسف،مفتی محمد نعیم،مولانا قاری عبدالرشید،مولانا اصلاح الدین حقانی،مولانا زبیر احمد صدیقی،مفتی مطیع اللہ،مرکزی ناظم دفتر مولانا عبدالمجید سمیت منتظمین و مسٶلین نے آج (بیس ستمبر) کو ملک بھر کی مساجد میں جمعہ کے اجتماعات میں پردہ اور شعاٸر اسلام کی اھمیت پہ روشنی ڈالتے ھوٸے عوام کی دینی رھنماٸی کو اجاگر کرتے ھوٸے کے پی کے حکومت سے حجاب کے حوالہ فی الفور فیصلہ واپس لینے کے مطالبہ کیا جاٸے۔وفاق المدارس کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ پاکستان ایک اسلامی ملک ہے مملکت کے بنیادی اسلامی تشخص کے خلاف اس طرح کے اقدامات کروڑوں مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے کا سبب بنتے ہیں،اور ریاست مدینہ کے نام کی دعویدار حکومت اس طرح کے غیر شرعی اقدام پہ فوری نوٹس لیتے ھوٸے نوٹیفیکشن واپس لے