جمعرات کی صبح دارالحکومت کابل میں نیشنل سیکیورٹی ڈائریکٹوریٹ کے قریب ہوئے بم دھماکے میں کم از کم دس افراد ہلاک اور تین غیر ملکی فوجی ہلاک ہوگئے۔

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ کابل انٹلیجنس ڈائریکٹوریٹ کے قریب  غیر ملکی فوجیوں کانوائے  کو نشانہ بنایا گیا جو ہیڈ کوارٹر میں داخل ہورہاتھا۔

مجاہد کا کہنا ہے کہ حملے میں دو غیر ملکی اور این ڈی ایس کے تین فوجی ہلاک ہوئے۔

[images cols=”five”]
[image link=”#” image=”2546″]
[/images]

دوسری جانب ، وزارت داخلہ کے ترجمان نصرت رحیمی نے بھی حملے کی تصدیق کی ہے تاہم ان کا کہنا تھا کہ حملے میں 10افراد ہلاک اور42 زخمی جبکہ سات گاڑیاں تباہ ہوئیں۔

وزیر اکبر خان ہسپتال کے عہدیداروں نےبتایا کہ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا امکان بھی ظاہر کیا ہے یاد رہے کہ دو دن پہلے طالبان نے گرین ویلیج پر بھی حملہ کیا تھا جس میں بھی غیر ملکی ہلاک ہوئے تھے 

افغان خبر رساں ادارے کے مطابق دارالحکومت کابل میں جمعرات کے روز صبح 10 بجے کے قریب افغان خفیہ ادارے نیشنل ڈائریکٹوریٹ آف سیکیورٹی (این ڈی ایس) کے دفتر کے قریب چیک پوائنٹ پر کارسوار خودکش بمبار نے دھماکا کیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں 10 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں جب کہ 42 سے زائد زخمی ہیں تاہم افغان حکام کی جانب سے اس حوالے سے کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔

افغان میڈیا کا کہناہےکہ طالبان نے خودکش حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہےکہ ان کا ہدف این ڈی ایس کے دفتر میں داخل ہونے والا غیر ملکی فورسز کا قافلہ تھا۔

واضح رہےکہ تین ستمبر کو بھی افغان دارالحکومت کابل میں ایک کار سوار خودکش بمبار نے دھماکا کیا تھا جس کے نتیجے میں 15 سے زائد افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوئے تھے جب کہ اس حملے کی ذمہ داری بھی طالبان نے قبول کی تھی۔

کابل میں یہ حملے ایسے وقت میں کیے گئے ہیں جب امریکا اورطالبان کے درمیان معاہدہ طے پاچکا ہے جس کے نتیجے میں امریکا افغانستان کے پانچ فوجی اڈوں سے پانچ ہزار فوجیوں کا انخلا کرے گا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے