الفتح آپریشن کے سلسلے میں امارت اسلامیہ کےفدائی مجاہدین نے کابل شہر میں بیرونی استعماری افواج کے مرکز پر حملہ کیا۔

رپورٹ کے مطابق پیر اور منگل کی درمیانی شب مقامی وقت کے مطابق رات دس بجے کے لگ بھگ  کابل شہر کے حلقہ نمبر9 کے مربوطہ قابل بائی کے علاقے گرین ویلیج نامی محفوظ ترین  استعماری افواج کے مرکز پر امارت اسلامیہ کے فدائین نے حملہ کیا۔سب سے پہلے صوبہ ہلمند کے رہائشی فدائی مجاہد شہید ملا انس تقبلہ اللہ تعالی  نے بارود بھری گاڑی کے ذریعے شہیدی  حملہ سرانجام دیا  اور تمام رکاٹوں کو عبور کرتے ہوئے  ہلکے وبھاری ہتھیاروں اور آتش گیر مادہ سے لیس چار فدائین مجتبی صوبہ میدان، محمد صوبہ غزنی ، حافظ محمد صوبہ پکتیا اور ابراہیم صوبہ کابل کے باشندوں نے مرکز میں داخل ہوکر وہاں موجود استعماری کارندوں کو نشانہ بنایا اوریہ سلسلہ صبح تک جاری رہا۔

استعماری افواج اور اس سے منسلک کارندوں کے گرین ویلیج کے علاقے میں 1800 کمرے موجود تھے، جہاں استعمار نے اپنی سرکردہ فوجی اور سیاسی اشخاص کی رہائش کے لیے تمام سہولیات مہیا کیے تھے۔خفیہ اور آشکار قاتلوں کے لیے مختلف ورزشی اور فوجی کلب، شراب خانے، فاحشہ خانے اور ہوٹل فراہم کیے گئے تھے۔

اسی مقام پر استعمار اور اس کے حواریوں کے  اینٹلی جنس میٹنگ کے عمدہ مراکز تھے،جن میں اینٹلی جنس سروس اہلکار، اجرتی قاتل اور دیگر اعلی بیرونی آ‌فسر معلومات وغیرہ کا تبادلہ کیا کرتے ۔وہاں 500 تک بیرونی استعمار کے کارندے مسکن تھے،جہاں شدید دھماکے اور چند گھنٹے تک جاری رہنے والے معرکے کے نتیجے میں درجنوں بیرونی کارندے ہلاک و زخمی ہوئے۔لیکن قابل توجہ بات یہ ہے کہ استعمار سے منسلک نقصانات ہمیشہ میڈیا اور کٹھ پتلی مزدوروں سے چھپائے جاتے ہیں،یہاں تک رات کے وقت ایک کلو میٹر کے فاصلے پر بھی وہاں کسی کو جانے کی اجازت نہیں ہوتی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے