سعودی عرب میں مناسک حج کا آغاز ہوگیا اور دنیا بھر سے آئے لاکھوں عازمین حج منیٰ پہنچ گئے جہاں خیموں کا شہر آباد کر دیا گیا۔

سعودی میڈیا کے مطابق رواں سال دنیا بھر سے لگ بھگ 25 لاکھ سے زائد عازمین سعودی عرب پہنچ چکے ہیں۔ رواں برس سب سے زیادہ ا ڑھائی لاکھ عازمین حج انڈونیشیا سے ہیں جبکہ دوسرے نمبر پر 2 لاکھ پاکستانی عازمین ہیں۔ عازمین آج میدان عرفات روانہ ہوں گے اور حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ ادا کریں گے، مسجد نمرہ میں خطبہ حج سننے کے بعد نماز ظہر اور نماز عصر ایک ساتھ ادا کریں گے۔

اسی روز عصر اور مغرب کے درمیان وقوف ہو گا۔ یہ قبولیت کی وہ ساعتیں ہیں جن میں کی گئی کوئی دعا اللہ رب العزت رد نہیں کرتے، اس لئے عصر اور مغرب کے درمیان حجاج کرام اللہ رب العزت کے حضور گڑگڑا کر خصوصی دعائیں کرتے ہیں۔ سورج غروب ہوتے ہی میدان عرفات کو فوری طور پر چھوڑنے کا حکم ہے اس لئے حجاج کرام میدان عرفات کی حدود سے فوری طور پر مزدلفہ کا رخ کرینگے۔ مزدلفہ میں شیطان کو مارنے کے لئے کنکریاں چننے کے ساتھ ساتھ رات کھلے آسمان تلے قیام کریں گے اور مزدلفہ میں ہی نماز مغرب اور نماز عشا ایک ساتھ ادا کریں گے۔

رات کھلے آسمان تلے قیام کے بعد نماز فجر کی ادائیگی کے بعد منیٰ پہنچیں گے جہاں شیطان کو کنکریاں مارنے اور قربانی کے بعد بال منڈوا کر احرام کھول دیں گے۔ اسی طرح 11 ذوالحج کو بھی تینوں شیطانوں کو بھی کنکریاں مارنے کا حکم ہے۔ 12 ذوالحج کو آخری دن شیطان کو کنکریاں مارنے کے بعد حجاج کرام مکہ المکرمہ واپس جا سکتے ہیں۔ ہر سال کی طرح اس سال بھی سعودی حکام نے فرزندان اسلام کے لیے خصوصی سہولیات فراہم کی ہیں تاکہ مناسک حج کی ادائیگی کے دوران کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ ہو۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے