وطن عزیز افغانستان پر امریکی جارحیت اوراس سے منسلک نیٹو افواج کے قبضے کے آغاز سے اب تک ہر شعبے میں خاص کر شہریوں کو ان  کی شہادت، زخم اوراذیت پہنچانے کی رو  سے بڑی چیلنجوں کا سامنا ہے۔ امریکا اور کابل انتظامیہ کی جانب سے ہمیشہ جان بوجھ کر اہل وطن کو جانی نقصانات پہنچ رہے ہیں، اہل وطن کو اذیت دی جاتی ہیں،ناجائز طور پر انہیں نقصان پہنچایا جارہا ہے اور ان کے سرمایہ لوٹا جارہا ہے۔

رواں سال 2019ء کے ابتدائی مہینے (جنوری، فروری، مارچ، اپریل، مئی اور جون ) بھی اہل وطن کے لیے خونریز مہینے  تھے۔

کمیشن برائے انسداد شہری نقصانات و سمع شکایات امارت اسلامیہ نے اپنے صوبائی نمائندوں، آزاد ذرائع، قومی عمائدین اور عام شہریوں کے بل بوتے مجموعی طور پر شہری نقصانات کے (932) دلخراش واقعات ثبت کی ہیں۔

ان میں سے (852) واقعات امریکا، کابل انتظامیہ کے مربوطہ نیشنل آرمی، پولیس اور مقامی جنگجوؤں کی جانب سے سرانجام ہوئے ہیں۔

اسی طرح (76) واقعات داعش یا نامعلوم افراد اور یا عوام کے باہمی جنگوں کی وجہ سے سامنے آئے ہیں۔

شہری نقصانات کے مذکورہ (932) واقعات میں مجموعی طور پر (2463) دو ہزار چار سو تریسٹھ اہل وطن قتل اور زخمی ہوئے،جن میں سے (1399) افراد شہید جب کہ (1065) زخمی ہوئے ہیں۔

مجموعی طور پر (1399) شہداء میں سے (1376) امریکا اور اس سے منسلکہ ملکی افواج،  پولیس اور جنگجوؤں کی جانب سے فضائی اور زمینی حملوں میں شہید ہوئے ہیں، جن کا مجموعہ (92٪) فیصد ہے۔

(123) افراد شہداء داعش، یا دیگر نامعلوم افراد اور یا باہمی جنگوں کے نتیجے میں سامنے آئے ہیں، جو (8٪) فیصد ہے۔

 

دوسری جانب گذشتہ چھ ماہ میں (932) شہری واقعات میں (1065) اہل وطن زخمی ہوئے ہیں، جن میں سے (953) افراد امریکا اور اس کے غلام انتظامیہ کی افواج کی جانب سے زخمی ہوئے ہیں اور باقی (112) داعش یا نامعلوم مسلح افراد اور باہمی تنازعات میں زخمی ہوئے ہیں۔

جیسا کہ عالمی برادری کو معلوم ہے کہ کابل انتظامیہ اپنی شکست کو چھپانا چاہتا ہے،اس  اپنے ظلم اور وحشت میں اتنی تیزی لائی ہے، جس نے عالمی ریکارڈ کو توڑ دیا اور وحشت کا سلسلہ تاحال شدت سے جاری ہے۔  گذشتہ برسوں کی نسبت امسال امریکا اور اس سے منسلک کابل انتظامیہ نے شہری قتل کیساتھ ساتھ اہل وطن کو حراست میں لینے کا عمل بھی شروع کرکھا ہے اور انہیں شدید مالی نقصانات بھی پہنچایا ہے،جن میں سے رواں سال کے ابتدائی چھ مہینوں میں (612) مظلوم اہل وطن رات کے مختلف چھاپوں میں گرفتار کیے جاچکے ہیں،دشمن نے (47) مساجد کو بموں سے منہدم اور نذرآتش کردیے ہیں، مجموعی طور پر (9) اسکولز،(12) صحت کے مراکز،(847) عام شہریوں کی مکانات،(88) چھوٹی اور بڑی گاڑیاں،(789) دکانیں، (713) موٹرسائیکلیں تباہ اور نذرآتش کیے جاچکے ہیں۔ اس کے علاوہ سینکڑوں حیوانات، (70) عدد سولرز اور لاکھوں نقد افغانی مختلف گھروں سے دشمن نے چرالیے ہیں اور اسی طرح دشمن کی جانب سے نہتے عوام کے سینکڑوں گندم او جو کی کاشت جان بوجھ کر جلائے جاچکے ہیں۔

امارت اسلامیہ کی نمائندگی سے کمیشن برائے انسداد شہری نقصانات و سمع شکایات  استعمار کے ان انسانیت سوز جرائم کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے اور واضح کرتی ہے کہ مذکورہ تمام انسانیت کے خلاف جرائم امریکا اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے سر انجام ہوئے ہیں، کمیشن عالمی اور غیرجانبدار اداروں اور انسانی تنظیموں کو بتلاتی ہے کہ ان جرائم اور نہتے شہریوں کیساتھ ہونیوالے وحشتوں کا پوچھ گچھ، تحقیقات  اور مذمت کریں۔

ہمیں یقین ہے کہ امریکا اور اس کے حواری وحشتوں کو انجام دینے اور ان میں تیزی لانے سے کبھی بھی اس پر قادر نہیں ہونگے کہ اپنے اہداف کو حاصل کریں، بلکہ ایسے اعمال سے اپنے حقیقی چہرے کو مزید بےنقاب کریگا۔

والسلام

کمیشن برائے انسداد شہری نقصانات وسمع شکایات امارت اسلامیہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے