وادی نیلم میں لیسوا کے مقام پر آسمانی بجلی گرنے اور سیلابی ریلے سے تباہی مچ گئی، جس کے نتیجے میں 23 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے جبکہ 2 گھر اور 2 مساجد مکمل طور پر درجنوں گھر متاثر ہوئے ہیں. ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کچھ افراد کے لاپتہ ہونے کی بھی اطلاع ہے، علاقے میں مواصلاتی نظام بھی درہم برہم ہو چکا ہے‘ضلعی انتظامیہ کے مطابق گزشتہ رات 12 بجے وادی نیلم کے زیریں علاقے لیسوا میں آسمانی بجلی گرنے اور مسلسل بارش کی وجہ سے سیلاب کی صورتحال پیدا ہوگئی.سیلابی ریلے سے 2 مساجد اور 2 گھر اپنے مکینوں سمیت موت کا شکار ہوگئے جبکہ درجنوں دیگر گھروں کو بھی شدید نقصان پہنچا.

ڈائریکٹر آپریشن ایس ڈی ایم اے سعید الرحمان قریشی کے مطابق ڈپٹی کمشنر ضلع نیلم اور پولیس کی ٹیمیں اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی امدادی ٹیموں کے ہمراہ موقع پر پہنچ چکی ہیں، جبکہ علاقے میں مواصلاتی نظام درہم برہم ہے.

انہوں نے بتایا کہ 2 مساجد آسمانی بجلی کی لپیٹ میں آئی ہیں،ان مساجد میں آئے ہوئے تبلیغی جماعت کے کچھ اراکین کے لاپتہ ہونے کی اطلاع بھی ہے، جن کی تلاش کا کام جاری ہے. طوفانی بارشوں اور سیلابی ریلے سے ندی نالوں میں طغیانی آگئی ہے‘علاقے میں مواصلاتی نظام درہم برہم ہوگیا اور موبائل وانٹرنیٹ سروس معطل ہوگئیں. اطلاعات کے مطابق حادثات میں مجوعی طور پر 23 افراد جاں بحق ہوگئے جن کی لاشیں سیلابی ریلے میں بہہ کر دریائے نیلم میں چلی گئیںلینڈ سلائیڈنگ سے لیسوا بازار مکمل طور پر تباہ ہوگیا ہے.مقامی انتظامیہ نے تصدیق کی ہے کہ سیلابی ریلے میں 23 افراد جاں بحق جبکہ خواتین اور بچوں سمیت درجنوں لاپتہ ہوگئے جن کی تلاش کا کام جاری ہے‘ جاں بحق ہونے والوں میں تبلیغی جماعت کے 10 ارکان شامل ہیں جن میں سے چار افراد کا تعلق لاہور، 5 کا فیصل آباد اور ایک کا شیخوپورہ سے ہے. لیسوا میں سیاحوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی اور ہلاکتوں میں اضافہ کا خدشہ ہے انتظامیہ نے مظفرآباد میں ایمر جنسی کنٹرول روم قائم کر دیا ہے. دوسری جانب کامسر ڈونگاکس کے مقام پر مسافر جیپ دریائے نیلم میں جاگری جس کے نتیجے میں پانچ افراد جاں بحق ہوگئے جیپ میں ایک بچی سمیت چھ افراد سوار تھے مقامیپولیس کے مطابق حادثے میں ایک شخص شدید زخمی ہوگیا جسے طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے.

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے