جیسا کہ اہل وطن کو معلوم ہے کہ مملکت قطر کے دارالحکومت دوحا شہر میں 20 اور 21 اپریل کو ایک بین الافغانی کانفرنس منعقد ہوگی،اس حوالے سے وضاحت کرنی چاہیے کہ کانفرنس کے منتظمین نے تحریری شکل اور براہ راست گفتگو کے دوران اس نقطہ کی وضاحت کی ہے کہ کانفرنس میں کوئی شخص بھی کابل انتظامیہ کی نمائندگی نہیں کریگی۔ اگر ماسکو کانفرنس کی طرح کابل انتظامیہ کے کسی فرد کا نام شرکاء کی فہرست میں شامل ہو، وہ ذاتی طور پر شرکت کریگا اور ذاتی رائے کا اظہار کریگا، کوئی فرد بھی کابل انتظامیہ کی نمائندگی نہیں کرسکے گی۔
یہ کہ کابل انتظامیہ نے کانفرنس میں 250 افراد کی فہرست شائع کی۔کانفرنس کے منتظمین صرف کابل سے اتنی تعداد میں افراد کو ماننے کا منصوبہ نہیں رکھتا اور اس نوعیت کانفرنسوں میں اس طرح شرکت رواج نہیں ہے۔
اس فہرست سے محدود تعد اد میں سیاسی اور قبائلی رہنماؤں کے نام فائل لسٹ میں موجود ہیں،جس میں صرف وہی افراد شرکت کرینگے۔
کابل فہرست کو مرتب کرنے والوں کو درک کرنا چاہیے کہ یہ کسی دور خلیجی ملک میں منظم اور پلان شدہ کانفرنس ہے اور کابل کے کسی ہوٹل میں شادی یا کسی اور مناسبت سے دعوت اور مہمان نوازی نہیں ہے۔
اس طرح فہرستوں کی تربیت اور نشر سے معلوم ہورہا ہے کہ کابل انتظامیہ اس نوعیت اجلاسوں اور امن وامان کے حصے میں پیشرفت سے خوفزدہ ہے اور اس طرح حرکات سے اس کی نابودی کی کوشش کررہی ہے۔
ذبیح اللہ مجاہد ترجمان امارت اسلامیہ
12/ شعبان المعظم 1440 ھ بمطابق 17/اپریل 2019ء