امریکی فریق کیساتھ امارت اسلامیہ کے نمائندوں کے مذاکرات 25/ فروری سے دوحا میں شروع اور آج سترہ دن یعنی 12/ مارچ کو اختتام پذیر ہوئے۔

مذاکرات کے سلسلے میں جنوری کے مہینے میں طے ہونیوالے دو متفقہ موضوعات پر مفصل اور ہمہ پہلو گفتگو ہوئی، وہ دو موضوعات  افغانستان سے تمام بیرونی افواج کا انخلا اور دیگر ممالک کے خلاف افغان سرزمین کا عدم استعمال تھا۔ یہ کہ افغانستان سے تمام بیرونی افواج کس طرح اور کتنے عرصے میں نکلے گی اور انخلا کی ترتیب  کیسی ہوگی ؟

نیز مستقبل میں افغانستان سے امریکا اور اس کے اتحادی کس طرح مطمئن رہینگے؟ان دونوں امورو میں کافی پیشرفت ہوئی ہے، اب تک  ہونیوالی پیشرفت پر  فریقین مزید غور کریگی،  اسے اپنے قائدین سے شریک کریگی اور آئندہ اجلاس کے تعین کا اعلان فریقین کے مذاکراتی ٹیم کی اتفاق رائے سے کیا جائیگا، اس اجلاس کے لیے آمادگی کی جائیگی۔

واضح رہے کہ اس اجلاس میں جنگ بندی اور کابل انتظامیہ کیساتھ مذاکرات کے حوالے سے کوئی فیصلہ ہوا ہے اور نہ ہی دیگر موضوعات کو ایجنڈا میں شامل کیا گیا ہے، اس حوالے سے چند ذرائع ابلاغ کی رپورٹیں بےبنیاد ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے