گرفتار بھارتی پائلٹ جنگی قیدی ہے یا نہیں، قانونی پہلوؤں کا جائزہ لینے کیلئے پاکستانی حکام کی بیٹھک آج ہوگی، باہمی اور عالمی معاہدوں پر بھی غور ہوگا۔

ذرائع کے مطابق متعلقہ اداروں کے اعلیٰ حکام کے اجلاس میں جنگی قیدیوں کے حوالے سے باہمی اور عالمی معاہدوں کا جائزہ لیا جائے گا، غور و خوص کے بعد ابھی نندن کے جنگی قیدی ہونے یا نہ ہونے کا اعلان کیا جائیگا۔ اگر ابھی نندن کو جنگی قیدی تسلیم کر لیا گیا تو اس پر جنیوا کنونشن کا اطلاق ہوگا۔ دنیا نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے بتایا کہ جنگی قیدی کی واپسی کا اختیار وزیراعظم کے پاس ہے۔

جنیوا کنونشن کےآرٹیکل 13 سے 16 کے تحت دستخط کرنے والے تمام ممالک اس بات کے پابند ہیں کہ جنگ ختم ہوتے ہی جنگی قیدیوں کو واپس کر دیں، جنیوا کنونشن میں جنگی قیدیوں کی حفاظت، صحت، آرام اور دیگر ضروریات کی فراہمی کا کہا گیا ہے، جنگی قیدی پر کسی بھی قسم کا تشدد بھی نہیں کیا جاسکتا۔ پاکستان نے کارگل جنگ کے دوران بھی بھارتی ایئر فورس کے ایک پائلٹ کو گرفتار کرلیا تھا، جسے 8 روز بعد بھارت کے حوالے کر دیا گیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے