امریکی غاصب ملک کے سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل جوزیف ووٹل نے بدھ کےروز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پروپیگنڈے کو پروان چڑھایا کہ افغانستان میں داعش نامی گروہ بڑا خطرہ ہے اور گویا افغانستان سے امریکا پر براہ راست حملہ کرسکتا ہے۔

داعش فتنہ گر گروہ کو ہوا دینا اور پھراس سے پروپیگنڈے کے طور پر فائدہ اٹھانے کی وجہ یہ ہے،تا کہ افغانستان کی جارحیت کو طول دینے کے لیے راہ ہموار کریں اور یہ اکثر امریکی جنرلوں کی ذمہ داری ہے۔

امریکی جنرلز افغانستان میں مسائل کے اصل سبب کو معلوم کرنے کے بجائے اپنی بار بار غلطیوں کو دہراتے ہیں اور افغان سرزمین کو امریکہ کے لیے بڑا خطرہ متعارف کرواتا ہے۔

اٹھارہ برسوں کے دوران امریکی جنرلز متعدد جنگی پالیسیوں کے باوجود ناکام ہوچکے ہیں  اور امریکا کو عالمی اور تاریخی شرم سے روبرو کیا ہے،اب تک جنگ کو طول دینے پر اصرار کررہا ہے اور اس طرح افواہات پھیلانے سے جنگ کو جاری رکھنا چاہتا ہے۔ان کے مافیائی مفادات کو محفوظ کرتے ہیں  ،تاکہ ان کے اسلحہ کی فیکٹریاں شب وروز چلتی رہ سکے۔

اس امریکی جنرل کے دعوے کی امارت اسلامیہ شدید الفاظ میں تردید کرتی ہے، افغان سرزمین سے کسی کو بھی خطرہ متوجہ ہے اور نہ ہی افغان عوام کسی کو اس طرح عمل انجام دینے کی اجازت دیتی ہے۔

داعش نامی گروہ افغان سرزمین کے ایک محدود  علاقے میں غاصب امریکی فضائیہ کی حمایت کیساتھ مجاہدین کے حملوں اور محاصرے سے روبرو ہے، جو عنقریب صفحہ ہستی سے نیست و نابود کی جائیگی۔ ان شاءاللہ

امریکی استعمار لگاتار داعشی پروجیکٹ کی حمایت کررہی ہے،اس کے مفاد میں امارت اسلامیہ کے مجاہدین پر فضائی حملے کررہے ہیں، داعشی محصور جنگجوؤں کی رہائی کے لیے ہیلی کاپٹر روانہ کررہے ہیں اور داعشی قیدیوں کی رہائی کے لیے امارت اسلامیہ کے مجاہدین کے جیلوں پر چھاپے مار رہے ہیں۔

داعش گروہ کو ہو ادینے  سےامریکی جنرلز خطے کے ممالک میں تشویش ایجاد کرنے کی کوشش کررہی ہے اور اس امریکی عوام کو خوفزدہ کررہا ہے ، جو افغانستان میں  امریکی جارحیت اور موجودگی کے مخالف اور جنگ کا خاتمہ چاہتے ہیں۔

ذبیح اللہ مجاہد ترجمان امارت اسلامیہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے