اسلامی تحریک ‘ حماس’ نے تحریک فتح کی طرف سے قومی حکومت کی تشکیل کے اعلان کو فلسطینی مصالحتی کوششوں کی پٹھ پر خنجر گھونپنے کے مترادف قرار دیا۔

زریعے کے مطابق تحریک فتح کا تنظیم آزادی فلسطین میں شامل فلسطینی جماعتوں پر مشتمل قومی حکومت کی تشکیل کا اعلان مصالحتی کوششوں پر حملے کے مترادف ہے۔

حماس کے ترجمان حازم قاسم نے ایک بیان میں کہا کہ تحریک فتح کی مرکزی کمیٹی کا فلسطینی دھڑوں پر مشتمل قومی حکومت کی تشکیل کا اعلان مصالحتی اقدامات پر کاری ضرب لگانے کے مترادف ہے۔

ترجمان نے کہا کہ تحریک فتح مسلسل آمرانہ فیصلوں اور قومی مصالحتی اصولوں کی خلاف ورزی کررہی ہے۔ انہوں نے فلسطین میں تمام جماعتوں پر مشتمل قومی حکومت کی تشکیل کا مطالبہ کیا۔

خیال رہے کہ فلسطینی صدر محمود عباس کی جماعت تحریک فتح نے تنظیم آزادی فلسطین میں شامل دھڑوں پر مشتمل مخلوط قومی قومی کی تشکیل پر غور شروع کیا ہے۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق اتوار کے روز رام اللہ میں تحریک فتح کی مرکزی کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد ہا جس میں قومی حکومت کے قیام کے طریقہ کار اور اس میں شامل کیے جانے والےدھڑوں پرغور کیاگیا۔

‘العربیہ’ کے ذرائع کے مطابق تحریک فتح کی مرکزی کمیٹی کے اجلاس میں مخلوط قومی حکومت کی تشکیل کےطریقہ کے ساتھ اس میں دوسری جماعتوں کے مجوزہ ارکان کی شمولیت پربات چیت کی گئی تاہم اس حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق تحریک فتح کے بیشتر ارکان کی تجویز ہے کہ موجودہ وزیراعظم رامی الحمد اللہ کو اپنے منصب پر فائز رہنا چاہیے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ عوامی اکثریت کی نمائندگی کرنے والے دو دھڑے عوامی محاذ اور جمہوری محاذ مخلوط قومی حکومت میں شامل نہیں ہوں گے۔ فلسطین میں قومی حکومت کی تشکیل کے لیے مشاورت جاری ہے مگر اس کے خدو خال تا حال واضح نہیں ہوئے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے