جیساکہ مملکت قطر کے دارالحکومت دوحہ شہر میں امریکی فریق اور امارت اسلامیہ کے مذاکراتی وفد کے درمیان گذشتہ چھ روز سے مسلسل گفتگو جاری تھی،آج سنیچر کےروز 26/جنوری 2019ء کو اختتام کو پہنچی۔

مذاکرات کے سلسلے میں ایجنڈے کے مطابق افغانستان سے بیرونی افواج کے انخلا اور دیگر اہم مسائل پر بحث اور پیشرفت ہوئی، یہ موضوعات سنگین ہیں اوران کی  تفصیل کے لیے زیادہ بحث کی ضرورت ہوتی  ہے، تو فیصلہ ہوا کہ بعض لاینحلہ مسائل پر آئندہ مزید اسی نوعیت کے اجلاس ہونگے، تاکہ باقی لاینحلہ مسائل کےحل کے لیے مناسب اور مفیدہ طریقہ تلاش کیا جاسکے اور  فریقین مجالس کی صورتحال اپنے اپنے قائدین سے شریک اور ان سے ہدایت حاصل کریں۔

گفتگو کے دوران امارت اسلامیہ کا واضح مؤقف یہ رہا ، کہ جب تک افغانستان سے بیرونی افواج کے انخلا کا موضوع حل نہ ہوسکے،تو   دیگر امور  میں پیشرفت کا کوئی امکان نہیں ہے۔

آخر میں امارت اسلامیہ کے وفد نےمملکت قطر کی سہولیات کی فراہمی اور تعاون کا شکریہ ادا کیا۔

یہ کہ چند ذرائع ابلاغ نے مذکورہ اجلاس میں جنگ بندی یا کابل انتظامیہ سے مذاکرات کرنے پر رضامندی کی رپورٹیں شائع کیں، وہ  من گھڑت اور بےبنیاد ہے۔

ذبیح اللہ مجاہد ترجمان امارت اسلامیہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے