اسرائیلی فوج کے درندوں نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے وسطی شہر رام اللہ کے نواحی علاقے کوبر سے تین روز قبل حراست میں لیے گئےفلسطینی عاصم البرغوثی پر عقوبت خانے میں وحشیانہ تشدد کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں اور اسیر کے اہل خانہ نے عاصم کی صحت اور زندگی کےحوالے تشویش کا اظہار کیا ہے۔

فلسطین میں اسیران کے حقوق کےلیے کام کرنے والے ادارے ‘کلب برائے اسیران’ کے مطابق 33 سالہ اسیر عاصم البرغوثی کو حراست میں لیے جانے کے بعد مقبوضہ بیت المقدس کے بدنام زمانہ عقوبت خانے "مسکوبیہ” میں رکھا ہوا ہے جہاں صہیونی جلاد اس پر مسلسل تشدد کرہے ہیں۔

دوسری جانب اسرائیل کی فوجی عدالت نے عاصم البرغوثی کے جسمانی ریمانڈ میں 12 دن کی مزید توسیع کی ہے اور اس اسے وکیل سے ملنے سے روک دیا ہے۔ کلب برائے اسیران کے مطابق صہیونی جلادوں نے عاصم کو مسلسل 20 گھنٹے تک انسانیت سوز تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔

صہیونی فوج نے عاصم کے بھائی 17 سالہ محمد البرغوثی کو بھی گرفتار کرنے کےبعد پانچ روزہ جسمانی ریماند پر فوج کے حوالے کردیا ہے۔ ان کے والد عمر البرغوثی اور ایک بھائی عاصف البرغوثی پہلے ہی گرفتار ہیں جب ان کے ایک بھائی صالح البرغوثی کو قابض صہیونی فوج نے 12 دسمبر 2018ء کو گولیاں مار کر شہید کردیا تھا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے