ترکی میں زیر آب آنے کے خدشے کے پیش نظر قدیم مسجد کو جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا۔ 4600 ٹن وزنی تاریخی مسجد ترکی کے جس علاقے میں واقع تھی، وہاں ڈیم تعمیر کیا جا رہا ہے۔ حصن کیفا میں دریائے دجلہ کے قریب واقع 610 سال قدیم ایک تاریخ مسجد ’’جامع ایوبی‘‘ بھی ڈیم بھرنے کے بعد زیر آب آجاتی۔ اس تاریخی ورثے کو بچانے کیلئے بہت غور و خوض کے بعد سلطان محمد فاتحؒ کے جانشین اس نتیجے پر پہنچے کہ مسجد کی پوری عمارت کو پلروں سمیت محفوظ طریقے سے دوسری جگہ منتقل کر دیا جائے۔ گزشتہ روز اس منصوبے پر عمل درآمد کیا گیا۔ جامع ایوبی کو دیوہیکل کنٹینروں پر لادا گیا۔ یہ سارا کام روبوٹس نے سر انجام دیا۔ بعد ازاں اس مسجد کو تین حصوں میں تقسیم کر کے 2017ء میں تعمیر ہونے والے پارک ’’حصن کیفا نیو کلچرل پارک فیلڈ‘‘ منتقل کردیا گیا۔ خانہ خدا سے محبت کرنے والے ترکوں نے یہ انوکھا کارنامہ سر انجام دے کر اپنی سنہری تاریخ کو زندہ کر دیا۔
گزشتہ روز جامع مسجد ایوبی کی منتقلی کا کام مکمل کر دیا گیا۔ مسجد کی عمارت کو تین حصوں میں تقسیم کردیا گیا۔ مرکزی ہال جس کا وزن 2500 ٹن تھا، اسے ایک ساتھ بنیادوں سمیت اٹھا کر دیوہیکل کنٹینروں پر لادا گیا۔ جبکہ مینار اور بیرونی احاطے کو دو الگ الگ کنٹینروں پر رکھا گیا۔ ان حصوں کا مجموعی وزن 2300 ٹن تھا۔ اس مقصد کیلئے 352 پہیوں والے دیوہیکل کنٹینر لائے گئے تھے۔ پہلے عمارت کی چاروں جانب گہری کھدائی کر کے اسے جڑوں تک خالی کردیا گیا۔ پھر چھ سو دس برس قدیم اس عمارت کو ٹوٹ پھوٹ سے بچانے کیلئے چھت اور دیواروں کو اندر اور باہر سے سہارا دے کر محفوظ (overlooked) بنایا گیا۔ پھر ہیوی مشینری کے ذریعے اسے بنیادوں سمیت کنٹینروں پر رکھا گیا۔ یہ کام چونکہ انتہائی پاورفل روبوٹس نے سرانجام دیا، اس لئے مسجد کی قدیم عمارت مکمل طور پر محفوظ رہی۔ تقریبا دو گھنٹے بعد اسے مذکورہ پارک پہنچایا گیا۔ یہ پارک مسجد کی پرانی جگہ سے ایک میل کے فاصلے پر واقع ہے۔ مطلوبہ مقام پر پہنچانے کے بعد بھی روبوٹس نے نپے تلے انداز میں مسجد کی عمارت کو کنٹینروں سے اٹھا کر نیچے رکھ کر تینوں حصوں کو سیٹ کردیا۔اس عجیب وغریب منظر کو دیکھنے کیلئے صحافیوں سمیت بڑی تعداد میں لوگ موجود تھے۔ جبکہ ڈرون طیاروں کے ذریعے سے اس کی عکس بندی بھی کی جا رہی تھی۔اس سے قبل حصن کیفا کی کئی تاریخی اشیاء کو اس کلچرل پارک میں منتقل کیا جا چکا ہے۔ تاہم عالمی میڈیا نے تاریخی مسجد کی دیوہیکل عمارت کی منتقلی کو انوکھا اقدام قرار دے کر اس کی بھرپور تشہیر کی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے